’ڈائنو سار کے ناپید ہونے کے بعد مملیوں نے جسم بڑھانے کو ترجیح دی‘

ایک نئی تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ قبل از تاریخ مملیوں نے ڈائنو سار کے ناپید ہونے کے بعد اپنی بقاء کے امکانات میں اضافے کے لیے دماغ کے بجائے اپنا جسم بڑھانے کو ترجیح دیتے تھے۔
یہ سمجھا جاتا تھا کہ 6.6 کروڑ سال قبل سیارچے کی ٹکر کے بعد سے مملیوں کے دماغ کا سائز وقت کے ساتھ بڑھا تھا۔
لیکن یونیورسٹی آف ایڈنبرگ کے محققین نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈائنو سار کے صفحہ ہستی سے مٹنے کے پہلے ایک کروڑ سال میں مملیوں نے زمین کی ڈرامائی تبدلی کو اپنانے کے لیے اپنے جسم کو بڑھانے کو فوقیت دی۔
ان کو تحقیق میں معلوم ہوا کہ جانوروں کے دماغ کا سائز ان کے جسم کے وزن کی نسبت چِکسزُولوب میں سیارجہ گِرنے کے بعد کم ہوا۔ اس وقوع کے بعد ڈائنو سار صفحہ ہستی سے مٹ گئے تھے۔
یونیورسٹی آف ایڈنبرگ کی محققین کی ٹیم نے نئی دریافت ہونے والی باقایت کے سی ٹی اسکین کے ذریعے اس معمے پر روشنی ڈالی گئی۔
ان باقایت کا تعلق ڈائنو سار کے صفحہ ہستی سے مٹنے کے ایک کروڑ سال بعد کے دور سے ہے، جس کو پالیوسین کہا جاتا ہے۔
انہیں معلوم ہوا کہ مملیوں کے دماغ کا سائز کم ہوا کیوں کہ ان کے جسم کا سائز تیز شرح کے ساتھ بڑھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

