مردہ سیٹلائٹ کا زندہ سگنل! خلا سے آنے والی روشنی نے ماہرین کو حیران کردیا

سڈنی: مردہ سیٹلائٹ کا سگنل اچانک زندہ ہوگیا جب کہ خلا سے آنے والی روشنی نے ماہرین کو حیران کردیا ہے۔
آسٹریلیا میں ماہرین فلکیات نے جون کے وسط میں زمین کے قریب سے ایک پراسرار اور انتہائی طاقتور ریڈیو سگنل پکڑا ہے جس نے لمحاتی طور پر آسمان کے تمام دیگر سگنلز کو مدھم کر دیا۔
بعد ازاں تحقیق سے پتا چلا کہ یہ سگنل ایک پرانا مردہ سیٹلائٹ بھیج رہا تھا جس نے ماہرین کو حیرت میں ڈال دیا اور زمین کے گرد مدار میں موجود ملبے کے بڑھتے ہوئے خطرے پر بھی نئی بحث چھیڑ دی۔
کرٹن یونیورسٹی کے کرٹن انسٹی ٹیوٹ آف ریڈیو آسٹرونومی کے ماہر کلینسی جیمز کے مطابق اس سگنل کے بارے میں پہلے خیال تھا کہ یہ کسی اجنبی یا دور دراز خلائی جسم سے آرہا ہے تاہم بعد میں پتا چلا کہ یہ سگنل تقریباً 4,500 کلومیٹر دور ایک پرانے سیٹلائٹ ‘ریلے 2’ سے آیا ہے۔
کلینسی جیمز نے بتایا کہ یہ سیٹلائٹ 1964 میں لانچ ہوا تھا اور کئی دہائیوں سے مردہ حالت میں زمین کے گرد گردش کر رہا تھا۔
ماہرین کے مطابق سگنل کے تجزیے سے معلوم ہوا کہ یہ سگنل ایک مختصر لیکن انتہائی طاقتور چنگاری کے نتیجے میں پیدا ہوا۔ امکان ہے کہ سیٹلائٹ کی سطح پر الیکٹران جمع ہونے کے باعث اچانک شارٹ سرکٹ ہوا جس نے یہ سگنل بھیجا۔
کچھ ماہرین نے امکان ظاہر کیا کہ یہ سگنل کسی چھوٹے شہابیے کے ٹکرانے سے بھی پیدا ہوسکتا ہے مگر امکان کم ہے۔
اس واقعے نے ماہرین کو متنبہ کیا ہے کہ خلائی ملبہ نہ صرف خلا میں خطرہ ہے بلکہ زمینی مشاہدات میں خلل بھی ڈال سکتا ہے اور مستقبل میں ریڈیو مشاہدات کے دوران ایسے سگنلز کو فلکیاتی مظاہر سے الگ کرنا مشکل ہوسکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جیسے جیسے زمین کے گرد سیٹلائٹ کی تعداد بڑھتی جائے گی اس طرح کے تجربات مزید مشکل ہوتے جائیں گے۔ نئی تجرباتی ٹیکنالوجیز جیسے آسٹریلیا میں بننے والا ’اسکوائر کلومیٹر ایرے‘ مستقبل میں ایسے سگنلز کی مزید بہتر جانچ میں مدد دے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

