تصویر میں موجود یہ بچہ آج کی کون سی مشہور شخصیت ہے؟

اس خبر میں آج ہم آپکو بتائیں گے کہ تصویر میں موجود یہ بچہ آج کی کون سی مشہور شخصیت ہے۔
اکثر سوشل میڈیا پر دیکھنے کو ملتا ہے کہ شوبز انڈسٹری کے اداکار اور اداکارہ اپنی اپنی بچپن کی تصاویر شیئر کرتے رہتے ہیں اور وہ تصاویر ان کے مداحوں کو بھی بے حد پسند آتی ہیں لیکن ایسا بہت کم دیکھنے کو ملتا ہے کہ سیاسی شخصیات اپنی کوئی بچپن کی تصویر شیئر کریں۔
آج ہم آپ کے لیے ایک ایسی شخصیت کی تصویر لائے ہیں جنہیں اکثر لوگ نہیں پہچان پاتے۔
کیا آپ مذکورہ تصویر میں موجود بچے کو پہچان سکتے ہیں؟
کامیاب ہوئے؟ اگر نہیں تو ہم آپکو ایک ہنٹ دے دیتے ہیں۔
اِس بچے کا تعلق سیاست سے ہے۔
اب پہچان پائے؟ اگر ابھی بھی نہیں تو آئیے ہم آپکو بتاتے ہیں۔
تصویر میں موجود یہ بچہ کوئی اور نہیں بلکہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان ہیں۔
عمران خان 25 نومبر 1952 کو میانوالی میں محترمہ شوکت خانم اور اکرام اللہ خان نیازی کے گھر میں میں پیدا ہوئے، جوانی میں بہت خاموش اور شرمیلے تھے، عمران خان نے والدین کا واحد بیٹا ہوتے ہوئے چار بہنوں کے ساتھ پرورش پائی۔
ان کے والد کا تعلق پشتون اور نیازی قبلیلے کے شرمنخیل خاندان سے تھا، عمران خان اب بھی اپنے خاندانی پسِ منظر کو پٹھان ہی سمجھتے ہیں، انہوں نے ایچی سن کالج اور کیتھڈرال اسکول سے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔
کبلی کالج آکسفورڈ سے اپنی معاشیات کی انڈر گریجویٹ ڈگری سے قبل رائل گرامر اسکول ورکسٹر میں داخل ہوئے، 1974 میں یونیورسٹی کے دوران عمران خان آکسفورڈ یونیورسٹی کرکٹ ٹیم کے کپتان رہے۔
عمران خان اور انکی والدہ کا خاندانی پسِ منظر کرکٹ سے وابستہ ہے جس میں کامیاب ہاکی پلیئر بھی شامل تھے، جن کو برکی کہا جاتا تھا، عمران خان کے کھلاڑی کزنز میں جاوید برکی اور ماجد خان شامل تھے جنہوں نے پاکستان کیلئے ٹیسٹ کرکٹ بھی کھیلی اور انکے والد کے خاندان کی جانب سے عمران خان کے شاہد علی خان جیسے کزن تھے جو یونی لیور کے بورڈ آف ڈائرکٹز میں سے تھے۔
عمران خان پاکستان کی جانب سے پیدا کئے گئے بہترین کرکٹر ہیں، عمران خان اعلیٰ پائے کے آل راونڈرز اور سب سے بڑے فاسٹ بولرز میں سے ہیں جو کہ دنیائے کرکٹ نے دیکھے۔
عمران خان نے 1971 سے 1992 کے درمیان پاکستان کیلئے ٹیسٹ کرکٹ کھیلی اور جب کرکٹ ٹیم نے پاکستان کی جانب سے جیتا گیا واحد ورلڈ کپ جیتا تو اس وقت ٹیم کے کپتان تھے۔
کرکٹ سے ریٹائر ہونے کے بعد عمران خان نے لاہور میں شوکت خانم کینسر اسپتال اور ریسرچ سینٹر کا آغاز کیا، پھر 1997 میں پاکستان تحریکِ انصاف کے نام سے ایک سیاسی پارٹی کا آغاز کیا، اس پارٹی کا بنیادی مقصد آزاد عدلیہ کے زریعے پاکستان کے لوگوں کو انصاف دلانا ہے۔
یہ پارٹی اسلامی اقدار رکھتی ہے اور عمران خان کے اسلامی نظریے سے متاثر ہے، بطورِ ایک سیاستدان ، عمران خان کی سوچ اور مقصد پاکستان کو ایک پر انصاف معاشرے میں تبدیل کرنا ہے جہاں انسانیت کی بنیاد پر فیصلے ہوں۔
ایسا کرنے کیلئے انکا مقصد ایک آزاد عدلیہ ہے جو کہ جمہوریت کو مضبوط کرے، انسانی حقوق کا تحفظ کرے اور قانون کی بالا دستی قائم کرے اور ایسے میرٹ کی مثال قائم کرے جو معاشرے میں ہر ایک کیلئے برابری کی سطح پر مواقع پیدا کرے، کام کرنے والے طبقے میں معاشرتی شعور پیدا ہو۔
عمران خان کے سیاسی آئیڈیل ڈاکٹر اور فلاسفر علامہ محمد اقبال ہیں، انہوں نے برطانیہ کے ڈیلی ٹیلی گراف سے اپنے سیاسی مقصد کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں پاکستان کو ایک فلاحی ریاست دیکھنا چاہتا ہوں جس میں حقیقی جمہوریت، قانون کی بالا دستی اور آزاد عدلیہ ہو، ہمیں مرکزی طاقت کو ختم کر کے نچلی سطح پر لوگوں کو با اختیار بنانا ہے۔
عمران خان 2002 میں میانوالی سے ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News