فرانس میں جی-سیون اجلاس، احتجاج اور مظاہرے

عالمی سرمایہ داروں کی معاشی پالیسیوں کے خلاف بین الاقوام کے لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔
تفصیلات کے مطابق دنیا کے سات ترقی یافتہ صنعتی ممالک کی تنظیم جی-سیون کے سالانہ اجلاس کے آغاز پر بین الاقوامی رہنماؤں کےدرمیان مختلف امور پر اختلافات برقرار ہیں۔
دنیا کی بڑی معیشتیں اور ترقی یافتہ ممالک کہلانے والے ممالک نے جی سیون کے اجلاس کے خلاف مارچ اور ریلیاں نکالیں گئیں ۔
فرانس اوراسپین سمیت یورپی ممالک میں سول سوسائٹی ،انسانی حقوق اور معاشی حقوق کے کارکنان نے جی سیون اجلاس کے خلاف مظاہرے کئے گئے۔
ماحولیات سے متعلق فرانسیسی کارکنان نے فرانسیسی صدر کے خلاف احتجاج کیا۔
فرنچ پولیس نے واٹر کینن اور آنسو گیس کے فائر سے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی ، اس حرکت پر مظاہرین مشتعل ہوگئے اور مظاہرہ تصادم میں بدل گیا۔
فرانس کے مختلف شہروں میں ہونے والے مظاہروں میں 50 سے زیادہ تنظیموں کے کارکنوں نے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔
احتجاج میں مظاہرین نے سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف پلے کارڈ اور بینرز اٹھائے ، مظاہرین کا کہنا تھا دنیا کو اب ایک متبادلہ معاشی نظام درکار ہے۔
مظاہرین نے موسیمیاتی تبدیلوں کے نقصان دہ اثرات پر جی سیون ممالک کی مجرمانہ خاموشی کے خلاف بھی نعرے بلند کیے جبکہ مظاہرین نے جی سیون سربراہ اجلاس کے آخر تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
دوسری جانب اسپین میں بھی لوگوں نے ریلی نکالی اور سرمایہ داروں کے خلاف احتجاج کیا۔
گزشتہ برس کینیڈا میں ہونے والے اجلاس کا اختتام ٹیکسز کے نفاذ پر اختلافات کے باعث بہتر انداز میں نہ ہو سکا تھا جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ اور کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے پریس کانفرنسز میں ایک دوسرے ممالک کی مصنوعات پر ٹیکسز کے نفاذ اور اضافے کو نامناسب قرار دیا تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News