Advertisement

جلال آباد: پاکستانی قونصل خانے کے باہر دھماکا

jalabad blast

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ جلال آباد میں پاکستان کے قونصلیٹ جنرل کے باہر دیسی ساختہ بارودی مواد کا دھماکہ ہوا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نےسماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ پاکستانی قونصل خانے کے بم دھماکے میں پولیس اہلکار سمیت4 افراد زخمی ہوئے جبکہ قونصلیٹ کا پاکستانی عملہ مکمل طور پر محفوظ رہا ۔

Advertisement

 ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق قونصلیٹ جنرل اور اس کے عملے کی سیکیورٹی میں اضافے کے لئے متعلقہ افغان حکام سے رابطے میں ہیں۔

 سفارتی زرائع کے مطابق دھماکہ قونصل خانے کے باہر اس مقام پر ہوا جہاں لوگ روز صبح لائن میں کھڑے ہوکر ویزا حاصل کرنے آتے ہیں۔

سفارتی ذرائع کے مطابق جلال آباد میں پاکسانی قونصل خانہ پہلے سے ہی ٹھریڈ لسٹ پر تھا اور قونصل خانے کی سیکیورٹی بڑھانے کے لیے افغان حکومت کو کئی بار خط لکھا گیا ہے تاہم اس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی تھی۔

واضح رہے کہ جلال آباد میں پاکستانی سفارتی عملہ بکتر بند گاڑی استعمال کرتا ہے۔

Advertisement

اس سے قبل 2016 میں جلال میں ہی پاکستانی سفارتی اہلکار کو اس کے گھر کے باہر گولیاں مار کر شہید کر دیا گیا تھا۔

جبکہ گزشتہ ہفتہ بھی ننگر ہار میں جشن آزادی کی تقریب میں دھماکہ ہوا تھا جس میں 60 سے زائد افراد زخمی ہو گئے تھے جبکہ اس سے ایک روز قبل ہی افغان دارالحکومت کابل میں شادی کی تقریب کے دوران خودکش دھماکہ ہوا تھا جس میں 66 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
اینٹی ٹیرف اشتہار تنازع: کینیڈین وزیراعظم نے صدر ٹرمپ سے معافی مانگ لی
امریکا: نیویارک سٹی میں ریکارڈ بارش سیلابی صورتحال، دو افراد ہلاک
وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں عائد
بھارت پینترے بازی سے باز نہ آیا ، افغانستان کو دریا پر ڈیم کی تعمیر کا نیا جھانسہ
جنسی اسکینڈل پر کارروائی ، برطانوی شہرادہ اینڈریو شاہی لقب سے محروم ، محل چھوڑنے کا حکم
فلسطینی قیدیوں سے غیر انسانی سلوک ، انتہا پسند اسرائیلی وزیر نے ویڈیو پوسٹ کردی
Advertisement
Next Article
Exit mobile version