جلال آباد: پاکستانی قونصل خانے کے باہر دھماکا

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ جلال آباد میں پاکستان کے قونصلیٹ جنرل کے باہر دیسی ساختہ بارودی مواد کا دھماکہ ہوا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نےسماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ پاکستانی قونصل خانے کے بم دھماکے میں پولیس اہلکار سمیت4 افراد زخمی ہوئے جبکہ قونصلیٹ کا پاکستانی عملہ مکمل طور پر محفوظ رہا ۔
IED exploded outside holding area of our Consulate General in Jalalabad. All Pakistani staff are safe. One policeman and two applicants are reportedly wounded. We are in contact with Afghan authorities to ensure strengthened security for Consulate General’s premises and personnel
— Ministry of Foreign Affairs – Pakistan (@ForeignOfficePk) August 25, 2019
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق قونصلیٹ جنرل اور اس کے عملے کی سیکیورٹی میں اضافے کے لئے متعلقہ افغان حکام سے رابطے میں ہیں۔
سفارتی زرائع کے مطابق دھماکہ قونصل خانے کے باہر اس مقام پر ہوا جہاں لوگ روز صبح لائن میں کھڑے ہوکر ویزا حاصل کرنے آتے ہیں۔
سفارتی ذرائع کے مطابق جلال آباد میں پاکسانی قونصل خانہ پہلے سے ہی ٹھریڈ لسٹ پر تھا اور قونصل خانے کی سیکیورٹی بڑھانے کے لیے افغان حکومت کو کئی بار خط لکھا گیا ہے تاہم اس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی تھی۔
واضح رہے کہ جلال آباد میں پاکستانی سفارتی عملہ بکتر بند گاڑی استعمال کرتا ہے۔
اس سے قبل 2016 میں جلال میں ہی پاکستانی سفارتی اہلکار کو اس کے گھر کے باہر گولیاں مار کر شہید کر دیا گیا تھا۔
جبکہ گزشتہ ہفتہ بھی ننگر ہار میں جشن آزادی کی تقریب میں دھماکہ ہوا تھا جس میں 60 سے زائد افراد زخمی ہو گئے تھے جبکہ اس سے ایک روز قبل ہی افغان دارالحکومت کابل میں شادی کی تقریب کے دوران خودکش دھماکہ ہوا تھا جس میں 66 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

