برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کے بھائی پارلیمنٹ سے مستعفی

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کے بھائی اوربرطانوی ممبر پارلیمنٹ مستعفی ہوگئے۔
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو پے درپے ناکامیوں کا منہ دیکھنا پڑ رہا ہے، برطانوی پارلیمنٹ میں نوڈیل بریگزٹ پر شکست اور 15 اکتوبر کو قبل ازوقت انتخابات کی اپیل کی مسترد ہونے کے بعد ان کے بھائی بھی ساتھ چھوڑ گئے ہیں، جو جانسن نےوزیراعظم کی قیادت پراحتجاجاً استعفیٰ دیا ہے.
وزیراعظم بورس جانسن کے بھائی جو جانسن نے کہا ہے کہ وہ پارلیمنٹ کی رکنیت سے استعفیٰ دے رہے ہیں کیونکہ وہ خاندان سے وفاداری اور قومی مفاد کے درمیان پس کر رہ گئے ہیں۔
جو جانسن کینٹ کے علاقے اورپنگٹن سے پارلیمنٹ کے رکن منتخب ہوئے تھے اور موجودہ کابینہ میں وزیرِ تجارت ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جو جانسن نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ جو کام وہ اِس وقت کر رہے ہیں اُس میں ایسا تناؤ جس میں کمی ممکن نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ سنہ 2009 سے اپنے حلقے کے لوگوں کی خدمت کرنے پر فخر کرتے ہیں۔
It’s been an honour to represent Orpington for 9 years & to serve as a minister under three PMs. In recent weeks I’ve been torn between family loyalty and the national interest – it’s an unresolvable tension & time for others to take on my roles as MP & Minister. #overandout
— Jo Johnson (@JoJohnsonUK) September 5, 2019
جو جانس اِس سے پہلے سابق وزیراعظم ٹریزا مے کی کابینہ سے بھی استعفیٰ دے چکے ہیں ، یورپی یونین سے علیحدہ ہونے کے معاملے پر ٹریزا مے کی حکمتِ عملی سے انھیں اختلاف تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز برطانوی وزیراعظم کی دارالعوام میں قبل ازوقت عام انتخابات کے لیے پیش کی گئی قرارداد کو اراکین پارلیمنٹ نے مسترد کردیا تھا۔
اس کے بعد حکومت کا کہنا ہے کہ جمعے تک دارالعوام میں بغیر کسی معاہدے کے بریگزٹ کو روکنے کے بل پر کام مکمل کرلیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

