شام میں عسکری کروائی پر ری پبلکن کا ترکی پر پابندیاں عائد کرنے کا بل لانے کا اعلان

امریکی ایوان نمائندگان میں ری پبلکن ارکان نے شام پر حملے کے بعد ترکی پر پابندیاں لگانے کا بل پیش کرنے کا اعلان کردیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق شام پر ترک حملے کے بعد کانگریس رکن لز چنے نے اپنے بیان میں کہا کہ ترکی کو شام میں ہمارے کرد اتحادیوں پر بے رحمانہ حملے کے انتہائی سنجیدہ نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ اگر ترکی یہ چاہتا ہے کہ اس سے اتحادیوں کی طرح سلوک کیا جائے تو وہ اسی طرح سے برتاؤ بھی کرے۔
لزچنے نے مطالبہ کیا کہ شام میں ہمارے کرد اتحادیوں پر حملے پر ترکی پر پابندیاں لگائی جائیں۔
ایوان نمائندگان کے ایک اور رکن جوڈی آرنگٹن نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے واضح کیا تھا کہ اگر ترکی شام میں اپنی حدود کو پار کرتا ہے تو وہ اس کی معیشت کو مکمل طور پر برباد کردیں گے اور یہ قانون سازی امریکا کو اس وعدے پر بہتر عملدرآمد میں مدد دے گی۔
گزشتہ روز ری پبلکن سینیٹر لنڈسے گراہم ڈیموکریٹک سینیٹر کرس وین کے ساتھ پابندیوں کا ایک بل سامنے لائے تھے جو ترکی کے خلاف کئی پابندیوں کے لیے تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایوان نمائندگان میں 29 ری پبلکن ارکان کے گروپ نے قانون سازی کا اعلان کیا جس سے ترکی پر پابندیاں عائد ہو جائیں گی۔
واضح رہے کہ امریکی کانگریس رکن کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ٹرمپ اس مسئلے میں ثالثی کے لیے پر امید ہیں۔
ترکی نے امریکا کی جانب سے افواج نکالنے کے بعد شام میں کرد باغیوں پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں شام میں ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر کے فیصلے پر تنقید کرنے والوں کا کہنا ہےکہ امریکا کی شام سے روانگی نے ترکی کو سرحد پر حملے کے لیے گرین سگنل دیاہے ۔
کرد ملیشیا آزاد ملک کے قیام کیلئے سرگرم ہے، عراق میں کردستان کے نام سے ایک خودمختار علاقہ کردوں کو دیا گیا ہے تاہم وہ شام اور ترکی کے کچھ علاقوں کو بھی کردستان کا حصہ بنانا چاہتے ہیں جبکہ ترکی کرد ملیشیا کو دہشت گرد قرار دیتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

