انتخابی معاہدوں میں دخل اندازی نہیں کرونگا، بورس جانسن

برطانوی وزیراعظم نےامریکی صدر کی نائیجل فاریج سے اتحاد کی تجویز کو مسترد کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بریگزٹ معاہدہ برطانیہ کو یورپی یونین چھوڑنے کے بعد ‘مکمل کنٹرول دے گا۔
بورس جانسن نے کہا کہ مشوروں کے لئے مشکور ہوں لیکن انتخابی معاہدوں میں دخل اندازی نہیں کرونگا۔
ڈاؤننگ اسٹریٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسے حالات نہیں ہیں جس میں ٹوری بریکسٹ پارٹی کے ساتھ مل کر کام کریں۔
بورس جانسن نے یہ بھی کہا کہ امریکہ کے ساتھ مستقبل میں ہونے والے کسی تجارتی معاہدے کے حصے کے طور پر “NHS پر بات چیت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے، لیکن انہوں نے مستقبل میں صحت کی سہولیات میں نجی فراہمی کی رقم کو بڑھانے سے انکار نہیں کیا۔
لیکن اس کے برعکس دوسری طرف لیبر پارٹی کے سکریٹری جوناتھن اشورتھ نے کہا کہ عوام “این ایچ ایس پر ٹوریوں پر بھروسہ نہیں کرسکتے ہیں” ، ان کا کہنا ہے کہ وہ “نجکاری میں مزید اضافہ کریں گے اور ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ معاہدہ کریں گے”۔
دوسری طرف بریگزٹ پارٹی کے لیڈر نائیجل فاریج کی جانب سے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو واضح کیا کہ بریگزٹ پارٹی 12 دسمبر کو ہر ایک نشست پر مقابلہ کرے گی۔
نائیجل فاریج نے مزید کہا کہ کنزرویٹو پارٹی کے ساتھ انتخابی اتحاد کی پیش کش زیرغور ہے۔ انہوں نے بورس جانسن کو 14 نومبر تک طلاق سودے کو ختم کرنے اور ان کے ساتھ مل کر کام کرنے کا راستہ تلاش کرنے کی مہلت بھی دے دی۔
اس کے علاوہ ٹوری بریکسیٹرز نے نائیجل فاریج کے انتخابی معاہدے کا الٹی میٹم مسترد کردیا ہے کیونکہ ان کا کہنا تھا کہ وہ بورس جانسن کے یورپی یونین کے طلاق کے معاہدے کی حمایت جاری رکھیں گے۔مسٹر فاریج نے آج اعلان کیا ہے کہ ان کی پارٹی 12 دسمبر کو انگلینڈ ، اسکاٹ لینڈ اور ویلز کی ہر نشست پر انتخاب لڑے گی جب تک کہ مسٹر جانسن اپنا معاہدہ نہیں کرتے ہیں، ڈیل کی پشت پناہی نہیں کرتے اور ایک رخصتی اتحاد بناتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

