روٹی خریدنے سے قاصر، لبنانی شخص کی خودکشی

لبنانی گاؤں کے ایک انتہائی مقروض شہری نے خودکشی کرلی۔
تفصیلات کے مطابق ناجی الفولائٹی اپنی بیٹی کو ناشتا خریدنے کے لئے 1،000 لبنانی پاؤنڈ (ڈی 2،50) دینے میں ناکامی پر پریشان ہوگیا۔ قرض سے دوچار والد ناجی الفولائٹی، جو اپنے 40 کی دہائی میں تھا، نے شام کی سرحد کے قریب واقع ارسل نامی گاؤں میں اپنے گھر میں خود کو پھانسی دے دی۔
مقتولہ کے کزن علی الفولائٹی کے مطابق “اس کی 6 سالہ بیٹی رینین نے صبح سے اس سے ناشتے میں بریڈ خریدنے کے لئے کہا۔ ناجی الفولائٹی کے پاس بٹوے میں رقم دینے کے لئے پیسے نہیں تھے۔ وہ پریشان ہو گیا، اور خود ایک کمرے میں بند کرلیا اور تین ماہ قبل تک، ناجی الفولائٹی ارسل میں تعمیراتی کارکن کی حیثیت سے کام کر تا تھا، جو وادی بیقہ میں بیروت کے باہر 124 کلومیٹر دور واقع ہے۔
رینین کا کزن علی صبح 6 بجے اپنی اہلیہ کے ساتھ کافی پی رہا تھا جب اس نے اپنے کزن کے گھر سے ایک تیز آواز سنی ۔علی کے مطابق میں باہر چلا گیا اور دیکھا کہ ناجی کے والد چیخ رہے ہیں “۔ اس نے رسی کو چھت سے الجھادیا تھا ، جو ان کی گردن سے بندھی تھی ۔ ہم نے اسے فوری طور پر اتارا ، میری گاڑی میں بٹھایا اور جلدی سے الرحما اسپتال لے جانے کے لئے نکلے پر بد قسمتی سے وہ راستے ہی میں مر چکےتھے ۔
علی نے بتایا کہ “وہ 3 ماہ سے بے روزگار تھے ۔ ایک معزز شخص تھے ، ناجی نے کبھی کسی سے رقم نہیں مانگی۔ بیشتر لبنانیوں کی طرح غیر معاشی پریشانیوں نے اسے اپنے کنبے کو کھانا کھلانے کے لئے قرض لینے پر مجبور کیا، ناجی نے اپنی دوسری بیوی کے کینسر کے علاج کے لئے بھی بہت رقم ادھار لے رکھی تھی۔
علی نے بتایا کہ ناجی سے میری دو روز قبل ملاقات ہوئی تھی۔ لیکن انہوں نے کسی پریشانی کا کوئی ذکر نہیں کیا، میرے خیال سے ان کو یہ بلکل برداشت نہیں ہوا کہ ان کی بیٹی نے ان سے پیسے مانگے اور وہ نہیں دے سکا۔
واضح رہے کہ رواں برس اکتوبر سے ، لبنانی شہری بڑے پیمانے پر سیاسی بدعنوانی اور بدانتظامی کے خلاف ملک گیر مظاہروں میں مشتعل افراد سڑکوں پر نکل آئے جو اس ملک کے معاشی اور مالی بحرانوں کو بدتر بنارہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

