برطانوی انتخابات: مسلم کمیونٹی کا کردار کتنا اہم

برطانیہ میں بریگزٹ ڈیل کے باعث کئی ماہ کےتعطل کے بعد 12 دسمبر کو عام انتخابات ہو رہے ہیں جن سے دیگر کمیونیٹیز کی طرح مسلمانوں کی بھی کچھ توقعات ہیں۔
مسلم کونسل آف برطانیہ نے 12دسمبر کو ہونے والےپارلیمانی انتخابات میں برطانیہ کے 31 حلقوں کی نشاندہی کی ہے جہاں مسلمانوں کے ووٹ فیصلہ کن کردار ادا کر سکتے ہیں۔
مسلم کمیونٹی کے ووٹ سے وہ حلقے سب سے زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں جہاں ہار جیت کا فرق نہ ہونے کے برابر ہے جن میں کینسنگٹن، ڈیوڈلے، نارتھ اور رچمنڈ پارک کے حلقے شامل ہیں۔
2017 میں ہونے والے عام انتخابات میں کینسنگٹن کے حلقے میں لیبر پارٹی کی امیدوار محض 20 ووٹوں کے فرق سے کامیاب قرار پائی تھیں۔
اس ضمن میں مسلم کونسل آف برطانیہ نے ان انتخابات میں سیاسی جماعتوں کی پالیسیز کے بارے میں ایک منشور جاری کیا ہے۔
جاری کردہ منشور کے مطابق امیدواروں کو مسلمان شہریوں کے ووٹ حاصل کرنے کے لیے اسلاموفوبیا اور نسلی منافرت کا مقابلہ کرنے کا عہد کرنا ہوگا۔
واضح رہے کہ برطانیہ کی موجودہ حکومت پر اسلامو فوبیا کو فروغ دینے کے الزامات لگتے رہے ہیں۔
اس حوالے سے برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ شایع ہونے کے بعد حکمراں جماعت نے کئی ممبران کو اسلامو فوبیا کے الزام میں معطل بھی کیا ہے۔
برطانوی مسلم کمیونٹی کا ماننا ہے کہ انہیں ایسی زیروٹالیرینس پالیسی کی ضرورت ہے جہاں حقیقی اور فوری اقدامات ہوں۔
دوسری جانب لیبر پارٹی پر بھی یہودی مخالف سوچ کا الزام لگتا رہا ہے۔
کل ہونے والے انتخابات میں کون سی پارٹی بازی لے جائے گی اور وزیر اعظم بننے کا خواب کس لیڈر کا پورا ہوتا ہے، اس بارے کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔
تاہم کل کے انتخابات کے لیے تمام پارٹیوں نے اپنی اپنی کامیابی کے لیے سر توڑ کوششیں شروع کر دی ہیں۔ جن میں نمایاں کنزرویٹو اور لیبر پارٹی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News