عراق میں بدامنی شروع ہونے پر 6 مظاہرین سمیت 2 پولیس اہلکار ہلاک

بغداد اور دیگر شہروں میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں 2 پولیس افسران سمیت6 عراقی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
طبی اور سیکیورٹی ذرائع کے مطابق کئی ہفتوں کے وقفے وقفے کے بعد حکومت مخالف بدامنی پھرسے شروع ہوگئی ہے۔
غیر ملکی خبر ردساں ادارے کے مطابق کربلا میں ایک مظاہرین پر فائرنگ کر دی جس میں ایک شخص ہلاک ہو گیا۔ مظاہرین نے پولیس پر پٹرول بم اور پتھراؤ کیا جس کے جواب میں پولیس کی جانب سے آنسو گیس اور اچانک دستی بموں سے جواب دیا گیا ۔
عراقی شہر بصرہ میں احتجاج کے دوران دو پولیس اہلکاروں کو سویلین کی کار نے ٹکر مار کر ہلاک کردیا۔
انہوں نے بتایا کہ ڈرائیور مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے مابین جھڑپوں کے منظر سے بچنے کی کوشش کر رہا تھا جب اس نے دونوں اہلکاروں کو گھیر لیا۔
جنوبی عراق کے دیگر مقامات پر سیکڑوں مظاہرین نے ٹائر جلائے اور نسیریہ، کربلا اور عمارہ سمیت متعدد شہروں میں مرکزی سڑکیں بند کردی۔
ان کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عادل عبد المہدی نے عراقیوں کے لئے قابل قبول نئی حکومت کا نام دینے سمیت وعدے پورے نہیں کیے ہیں۔
بغداد پولیس نے کہا کہ اس کی فورسز نے وہ تمام سڑکیں کھول دی ہیں جو “پُرتشدد اجتماعات” کے ذریعہ بند کردی گئیں تھیں۔
اس میں کہا گیا ہے کہ تحریر اسکوائر کے قریب 14 اہلکار زخمی ہوئے ۔ واضح رہے کہ یکم اکتوبر سے ہی بڑے پیمانے پر مظاہروں نے عراق کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
زیادہ تر نوجوان مظاہرین نے ایک ایسے سیاسی نظام کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے جس کو وہ انتہائی بدعنوان اور بیشتر عراقیوں کو غربت میں رکھے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ پرتشدد مظاہروں میں 450 سے زیادہ افراد اب تک ہلاک ہوچکے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

