Advertisement

ایران نے امریکی فوج پر حملے سے پہلے آگاہ کر دیا تھا، عراقی وزیراعظم

ایران نے امریکی فوج پر حملے سے پہلے آگاہ کر دیا تھا: عراقی وزیراعظم

عراقی وزیر اعظم عادل عبد المہدی کو ایران کی طرف سے امریکی فوجی اڈوں پر حملے سے پہلے  آگاہ کردیا گیا تھا۔

مشرقی وسطی میں وسیع تر جنگ کی تشویش کے درمیان ایرانی فورسز نے امریکی فوجیوں کے ٹھکانوں پر میزائل داغے جو امریکی فوجیوں کی رہائش کے بدلہ میں عراق میں موجود ہیں۔

ان کے ترجمان نے بتایا ، “بدھ کے روز آدھی رات کے فورا بعد ہی ہمیں ایران کی طرف سے زبانی پیغام موصول ہوا کہ قاسم سلیمانی کے قتل کے بارے میں ایرانی رد عمل کا آغاز ہو چکا ہے اور وہ جلد حملہ کرنے والے ہیں ۔”

ترجمان نے ایک بیان میں کہا ، تہران نے عبدالمہدی کو بتایا کہ وہ صرف ان جگہوں کو ہی نشانہ بنائے گا جہاں امریکی فوج موجود ہے، لیکن انہوں نے مقامات کی وضاحت نہیں کی تھی۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ عبد الہدی کو ریاستہائے متحدہ کا فون موصول ہوا جب میزائل صوبہ الانبار میں ایر بیس اور ایربل میں ایک ایئر بیس کے امریکی ونگ پر گر رہے تھے۔

Advertisement
تاہم عراقی فوج یا امریکی زیر قیادت اتحاد میں سے کسی کی ہلاکت کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

عبدالمہدی نے مزید کہا کہ یہ انتہائی خطرناک بحران عراق، خطے اور دنیا کے لیے تباہ کن جنگ کے خطرات ہیں۔

واضح رہے کہ ایران نے جنرل قاسم سلیمانی کے قتل پر انتقامی کارروائی کرتے ہوئے عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر حملہ کیا اور ایران کا دعویٰ ہے کہ اس حملے میں 80 افراد ہلاک ہوئے جب کہ امریکی فوجی تنصیبات کو بھی نقصان پہنچا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
امریکا، کارگو طیارہ عمارتوں پر گر کر تباہ، عملے کے تین افراد سمیت 9 ہلاک
ڈونلڈ ٹرمپ نے زہران ممدانی سے شکست کی وجہ بتادی
فن لینڈ کی وزیر خارجہ کے سلطنت عثمانیہ کے بارے میں طنزیہ ریمارکس
بھارت میں مسافر اور کارگو ٹرین میں خوفناک تصادم، 11 افراد ہلاک متعدد زخمی
بھارتی فوج میں خواتین افسران جنسی ہراسانی اور ادارہ جاتی ناکامیوں کا شکار، سنگین واقعات کا انکشاف
صدرِ مملکت کی سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ سے ملاقات، کشمیر و فلسطین پر منصفانہ حل کی ضرورت پر زور
Next Article
Exit mobile version