امریکی فوجیوں نے ایرانی حملے کے بعد عراق کے اڈوں سے ملبہ صاف کردیا

مغربی عراق میں امریکی فوجیوں کے رہائش پذیر ایک فوجی اڈے سے ایرانی حملے کے بعد جمع ہونے والے ملبے کو امریکی فوجیوں نے صاف کردیا۔
اس فوجی اڈے پرایران نے بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا تھا۔ عراق کے مغربی صوبہ الانبار کا عین الاسد ہوائی اڈہ بغداد سے 180 کلومیٹر مغرب میں وسیع وعریض کمپلیکس ہے اور اس میں دولت اسلامیہ کے عسکریت پسند گروہ کا مقابلہ کرنے والے امریکی فوج اور امریکی زیرقیادت اتحاد کے 1500 ارکان موجود ہیں۔
خیال رہے کہ بدھ کے روز ایرانی میزائلوں کے بیراج سے اس پر حملہ کیا گیا، جس میں امریکی ڈرون حملے کے جواب میں ایک اعلی ایرانی کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی، جن کی ہلاکت سے مشرق وسطی میں وسیع تر جنگ کا خدشہ پیدا ہوا ، مارے گئے۔
ایسوسی ایٹ پریس کے عملے نے پیر کو عینالاسد کے اڈے کا دورہ کیا جس نے زمین میں بڑے پھاڑوں کو دیکھا اور فوجی ٹریلروں کو بھی نقصان پہنچا اور ساتھ ہی فورک لفٹوں کو ملبے اٹھانے اور فٹ بال اسٹیڈیم کے سائز کے ایک بڑے علاقے سے ٹرکوں پر لادتے ہوئے دیکھا۔
امریکہ نے کہا ہے کہ ایرانی حملے میں کوئی امریکی فوجی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔
عین الاسد ہوائی اڈے کو 2003 میں امریکی زیرقیادت حملے کے بعد امریکی فوجوں نے سب سے پہلے استعمار صدام حسین کے خاتمے کے بعد استعمال کیا تھا اور بعد میں عراق اور شام میں داعش گروپ کے خلاف لڑائی کے دوران امریکی فوجیوں کو وہاں تعینات کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے دسمبر 2018 میں وسیع و عریض عین الاسد ہوائی اڈہ کا پہلا صدارتی دورہ کیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News