کابل میں احتجاج، مودی کو سزائے موت دینے کا مطالبہ

بھارت میں مودی سرکار کے فاشسٹ جھنڈے تلے مسلمانوں کے قتل عام پر ایران کے بعد کابل بھی جاگ گیا ہے۔
افغان عوام نے دارالحکومت کابل میں سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرتے ہوئے شدید نعرے بازی کی۔
کابل میں مظاہرین نے بھارتی سفارت خانے کے سامنے بھی احتجاج کی کوشش کی لیکن افغان سیکورٹی فورسز نے بھارتی سفارت خانے کی جانب مظاہرین کو جانے سے روک دیا، مظاہرین نے نعرے لگاتے ہوئے بھارت میں مسلمانوں کے قتل کا سلسلہ بند کرنے کا پرزور مطالبہ کیا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خمینی نے بھارت میں جاری حالیہ مسلمانوں کے قتل عام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی سرکار ہندو انتہا پسند گروہوں کے خلاف محاذ آرائی کرے اور پور ی دنیا کے مسلمان دہلی میں جاری مظالم پر شدید غم و غصے کا شکار ہیں۔
مودی بربریت پر ایرانی سپریم لیڈر خامنائی کا بیان، وزیراعظم شکرگزار
انہوں نے یہ بیان اس وقت جاری کیا جب دو روز قبل بھارتی دفتر خارجہ نے ایرانی سفیر کو طلب کرکے ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کے دہلی میں جاری مظالم کیخلاف بیان پر شدید احتجاج کیا۔
The hearts of Muslims all over the world are grieving over the massacre of Muslims in India. The govt of India should confront extremist Hindus & their parties & stop the massacre of Muslims in order to prevent India’s isolation from the world of Islam.#IndianMuslimslnDanger
— Khamenei.ir (@khamenei_ir) March 5, 2020
ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے بھارت میں مسلمانوں کے قتل عام کی شدید مذمت کی ہے جمعرات کو ترک دارلحکومت میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معصوم لوگوں کو قتل کرنے والے انتہا پسند کس طر ح خود کو عالمی امن کے دعویدار کہلا سکتے ہیں۔
انہوں نے نئی دہلی میں بالخصوص سکول کے بچوں پر تشدد کی شدید مذمت کی ۔ بھارت میں شہریت کے متنازعہ قانون کے خلاف مظاہروں کے بعد فسادات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے سوال کیا کہ مسلمانوں کو کون قتل کر رہا ہے ، نئی دہلی میں فرقہ ورانہ فسادات کے باعث 33افراد جاں بحق ہوئے جبکہ مسلمانو ںکی مساجد اور مزارات کو بھی نقصان پہنچایا گیا ،کئی دیگر عالمی رہنماﺅں نے بھی بھارت میں مسلمانوں کے قتل کی مذمت کی ہے۔
چند روز قبل ایرانی وزیر خارجہ جاوید ظریف نے ایک ٹویٹ میں دہلی فسادات کی مذمت کرتے ہوئے لکھا کہ دہلی میں جاری منصوبہ بندی کے تحت کروائے گئے مسلم کش فسادات ہیں اور اس پر بھارتی حکومت کی خاموشی سے ذمہ دار کا تعین کرنا مشکل نہیں رہتا۔
اگلے ہی روز بھارتی دفتر خارجہ نے ایرانی سفیر کو طلب کرکے جواد ظریف کے بیان پر شدید احتجاج ریکارڈ کروایا اور کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ کی جانب سے بھارتی حکومت دہلی فسادات کو ایک خاص رنگ دینے کی کوشش تسلیم نہیں کی جائے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

