بھارت کو چین سے چھیڑ چھاڑ مہنگی پڑ گئی
بھارت کو چین سے چھیڑ چھاڑ مہنگی پڑ گئی جسکی زد میں آکر بھارتی فوج کی جانب سے لداخ میں چینی علاقے میں درندازی کے نتیجے میں چینی فوجیوں نے بھارتی فوجیوں کی پٹائی کردی گئی۔
پٹائی کے بعد بھارتی فوج کے اہلکار بینرز دکھا کر چینی فوج کی منت سماجت کرتے رہے اور بھارتی فوج کی جانب سے چینی فوجیوں سے معاہدے کی پاسداری کی دہائیاں دی جاتی رہیں۔
بھارتی فوجیوں نے چینی فوجیوں سے درخواست بھی کی کہ مہربانی کرکے واپس چلے جائیں لیکن جینی فوج کی جانب سے ایک نہ سی گئی جس پر بھارتی میڈیا نے واویلا مچایا دیا کہ چین تبت کی سرحد کے قریب فوجی قوت بڑھا رہا ہے جبکہ چینی فوج کی جانب سے لداخ میں بھارتی فوجیوں کو پیٹرولنگ سے بجی روکا گیا تھا۔
بھارت چین سرحد جسے لائن آف ایکچوئل کنٹرولبھی کہا جاتا ہے، بھارت اور چین کے درمیان میں سرحدی حد بندی ہے۔
یہ بھارت کے زیر انتظام سابقہ نوابی ریاست جموں و کشمیر اور چین کے زیر انتظام علاقوں کے درمیان میں حد فاصل ہے۔
جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے سابق پروفیسر اور بین الاقوامی امور کے ماہر ایس ڈی منی نے بتایا کہ یہ علاقہ انڈیا کے لیے سٹریٹجک لحاظ سے اہم ہے کیونکہ یہ پاکستان، چین کے سنکیانگ اور لداخ کی سرحدوں سے متصل ہے۔ یہاں تک کہ 1962 کی جنگ کے دوران دریائے گالوان کا یہ علاقہ جنگ کا مرکز تھا۔
یاد رہے کہ سال 2019 میں بھارتی فوج کی جانب سے ایل او سی پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 59 افراد جاں بحق جبکہ 2 سو 81 زخمی ہوئے تھے۔
قبل ازیں17 مارچ کو بھارت کی طرف سے وادی نیلم میں لائن آف کنٹرول کے شاہ کوٹ سیکٹر پر بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں پاک فوج کے 20 سالہ سپاہی واجد علی نے جام شہادت نوش کیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

