وائرس سے پھیلنے والی تباہی کی بڑی وجہ لیڈر شپ کا بحران ہے، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل دنیا بھر کی حکومتوں پر پھٹ پڑے اور کہا ہے کہ دنیا بھر میں وائرس سے پھیلنے والی تباہی کی بڑی وجہ لیڈر شپ کا بحران ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ سب ممالک نے مشترکہ حکمت عملی کی بجائے الگ الگ طریقے سے وبا کو روکنے کی کوشش کی جس کے باعث اتنی تباہی ہوئی ہے۔
سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریز نے کہا ہے کہ دنیا میں وائرس کی ہلاکت خیزیوں کی کچھ ذمہ داری دنیا کے لیڈران پر بھی عائد ہوتی ہیں کیونکہ سب نے مختلف لائحہ عمل اپنایا جس سے وائرس اتنی تیزی سے پھیلا اور اتنی ہلاکتیں ہوئیں۔
میڈونا میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوگئی
چین اور امریکہ کے تنازعے پر ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ بات حقیقت ہے کہ دنیا میں لیڈر شپ کا بحران ہے اسی وجہ سے دنیا کے دو بڑے ممالک میں اب تک مشترکہ حکمت عملی طے نہ پائی جاسکی ہے۔
دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کے ڈاکٹر مائیک ریان نے اپنے ایک بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ کے الزامات پر رد عمل ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ کورونا وائرس کو قدرتی وباء ہے۔
ڈبلیو ایچ او کےایمرجینسی شعبے کے سربراہ مائیکل ریان کا کہنا ہے کہ ہمیں سو فیصد یقین ہے کہ کورونا انسان کا بنایا وائرس نہیں،،،یہ جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوا ہے۔
عالمی ادارے نے چین کی وائرس کی افزائش سے متعلق جاری تحقیقات کا حصہ بننے کی خواہش بھی ظاہر کردیاور کہا ہے کہ ایسا اس لیے چاہتے ہیں تاکہ وبا سے متعلق جامع ریسرچ کی جائے اور انسانیت کو لاحق خطرات سے بچایا جاسکے۔
انہوں نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے ساتھ ساتھ دنیا کورونا وائرس کے دوبارہ سر اٹھانے پر پابندیاں لگانے کے لئے تیار بھی رہے اور اگر کورونا قابو میں آرہا ہے تب بھی لوگوں کو ایک دوسرے سے فاصلے، صفائی ستھرائی اور صحت سے متعلق احکامات اور احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد جاری رکھنا چاہیے کورونا وائرس کی جانچ کے لئے ٹیسٹ کا طریقہ کارجاری رہنا چاہیے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News