لیبیا میں بیرونی مداخلت اور خون خرابہ نہیں چاہتے، سعودی عرب

سعودی عرب کے قائم مقام مندوب ڈاکٹر خالد بن محمد المنزولای نے کہا ہے کہ لیبیا میں بیرونی مداخلت اور خون خرابہ نہیں چاہتے۔
تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے قائم مقام مندوب ڈاکٹر خالد بن محمد المنزولای یویارک میں سلامتی کونسل کے ورچوئل اجلاس سےخطاب کرتے ہوئے لیبیا میں جنگ بندی کے لیے مصری اقدام کی حمایت کرتے ہوئے تنازع کے سیاسی حل کی ضرورت پر زور دیا۔
سعودی عرب کے قائم مقام مندوب ڈاکٹر خالد بن محمد المنزولای نے اجلاس سےخطاب میں کہا کہ سعودی عرب لیبیا میں خون خرابہ نہیں چاہتا اور نہ ہی غیرملکی مداخلت کو قبول کر سکتا ہے۔
سعودی عرب کے قائم مقام مندوب نے کہا کہ لیبیا میں جاری محاذ آرائی کے پرامن اور سیاسی طریقے سے خاتمے، لیبیا کے استحکام اور اس کےاداروں کی بحالی کی حمایت کرتےہیں۔
ڈاکٹر خالد بن محمد المنزولای نے اپنے بیان میںمشرق وسطیٰ کی مجموعی صورت حال اور مسئلہ فلسطین کے حوالے سے بھی خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سعودی عرب کے اصولی موقف کی وضاحت کی۔
مصری پارلیمان نے لیبیا میں فوجی مداخلت کی منظوری دے دی
سعودی عرب کے قائم مقام مندوب نے کہا کہ ہمیں مل کر عرب ملکوں میں جاری کشیدگی ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ مملکت مشرق وسطی کے امور کی اہمیت کے بارے میں عالمی برادری اور سلامتی کونسل کے مؤقف کی حامی ہے ۔
ڈاکٹر خالد بن محمد المنزولای نے یہ بھی کہا کہ لیبیا میں جاری تنازعات اور لڑائی کا خاتمہ ضروری ہے، سعودی عرب لیبیا میں غیرملکی مداخلت کو مسترد کرتا ہے۔
سعودی عرب کے قائم مقام مندوب ڈاکٹر خالد بن محمد المنزولای نے مزید کہا کہسب سے اہم مسئلہ یہ ہے کہ ان تنازعات کو حل کرنے اور ان کی شدت کو روکنے کے لئے پرامن حل کی طرف مستقل لائحہ عمل اختیار کیا جائے جبکہ سعودی عرب لیبیا میں اقوام متحدہ کی زیرنگرانی ثالثی اور جنگ بندی کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

