14 جون، خون عطیہ کرنے والوں کا عالمی دن

14 جون، آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں خون عطیہ کرنے والوں کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔
اس دِن کو منانے کا مقصد بلڈ ڈونرز کی حوصلہ افزائی کر نا ہے جو بلامعاوضہ خون عطیہ کرکے دوسرے لوگوں کی زندگیاں بچاتے ہیں۔
تھیلیسیمیا جیسی بیماری میں مبتلا مریضوں کو اوسطاً ہر 10سے 15روز میں خون کی ضرورت پڑتی ہے جو ان بلڈ ڈونر کی مدد سے ہی ممکن ہو پاتی ہے۔
People around the world have helped achieve safe blood supplies through voluntary, unpaid blood donations, even amid #COVID19.
AdvertisementWe thank them for their contributions on Monday's World Blood Donor Day. https://www.bolnews.com/urdu/world/2021/06/932622/amp/ pic.twitter.com/RxFmYGB1er
— United Nations (@UN) June 14, 2021
ہر سال چودہ جون کے دن خون عطیہ کرنے والوں کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے، یہ دن سائنس دان (کارل لینڈ اسٹائنر) کے جنم دن کی یاد میں منایا جاتا ہے۔
خون کی بناوٹ کے حوالے سے ایک مضمون لکھا جومقبول ہوا تھا، اس تھیوری کی بناء پر ایک ہی گروپ کے خون کو ملانے کا تجربہ 1907ء میں نیویارک کے اسپتال میں کیا گیا جو کامیاب بھی ہوا تھا۔
اس تھیوری کی وجہ سے آج کی جدید سائنس اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ اے بی گروپ کے انسانوں کو کسی بھی گروپ کا خون دیا جا سکتا ہے اور او نیگیٹو گروپ کے حامل افراد کسی بھی انسان کو خون دے سکتے ہیں۔
آج پوری دنیا اس عظیم سائنس دان کے یوم پیدائش کو خون عطیہ کرنے والوں کے عالمی دن کے طور پر مناتی ہے۔
خون دینے کے بے شمار فوائد ہیں:
1۔ ینسر ہونے کے خطرات کم ہوجاتے ہیں ۔
2۔ جگر اور لبلبہ کی بیماریوں سے بچاؤ، دل کی بیماریوں سے بچاؤ رہتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

