افغان خواتین کے حقوق کے تحفظ، امریکی مندوب مقرر

افغانستان میں خواتین کے حقوق کے دفاع کے لیے امریکا نے افغان نژاد امریکہ خاتون کو اسکالر رینا امیری کو نمائندہ کے طور پر نامزد کیا ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق افغانی خاتون کے حقوق کے دفاع کے لیے یہ تعیناتی اس بات کا اشارہ کرتی ہے کہ امریکہ کے نزدیک افغان خواتین زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے اعلان کیا ہے کہ افغان خواتین، لڑکیوں اور انسانی حقوق کے لیے افغان نژاد امریکی سکالر اور ثالثی کی ماہر رینا امیری مندوب کا کردار ادا کریں گی۔
یاد رہے کہ رینا امیری سابق صدر براک اوبامہ کے دور میں محکمہ خارجہ میں خدمات انجام دیتی رہی ہیں۔
امریکا کی طرف سے افغانستان میں خانہ جنگی ختم ہونے کے بعد اانیٹونی بلنکن نے کہا کہ رینا امیری میرے لیے اور صدر جوبائیڈن کی باقی انتظامیہ اور مشکلات کے حل کے لیے کام کریں گی۔
انکا کہنا تھا کہ ہم ایک پرامن، مستحکم اور محفوظ افغانستان چاہتے ہیں، جہاں تمام افغان سیاسی، اقتصادی اور سماجی تفریق کے بغیر رہیں اور ترقی کر سکیں۔
20 سالہ خانہ جنگی کے بعد افغانستان میں طالبان کی حکومت ہے، طالبان نے اپنے پہلے دورے حکومت میں اسلام کا ایک سخت نظام نافذ کیا ہے جس میں خواتین کے لیے خواتین کے کام کرنے اور تعلیم حاصل کرنے پر پابندی بھی شامل ہے۔
رپورٹ کے مطابق اگست میں اقتدار میں آنے کے بعد افغانستان میں کام کرنے کے وعدوں کے باوجود بے شمار خواتین کو کام پر واپس آنے سے روک دی گیا۔
واضح رہے کہ اتوار کو طالبان نے کہا تھا کہ خواتین کو مرد رشتہ داروں کے بغیر طویل سفر کرنے کی اجازت نہیں ہوگی اور گاڑیوں کے مالکان خواتین کو اس وقت تک سوار نہ کریں جب تک کہ وہ سر پر سکارف نہ پہنیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

