امریکا، کولوراڈو کے جنگل میں لگی آگ بے قابو، سینکڑوں گھر خاکستر

خان پور؛ شوگر ملز میں آگ لگ گئی
امریکی ریاست کولوراڈو میں گزشتہ روز جنگل میں لگنے والی بے قابو ہو کر رہائشی علاقوں تک پھیل گئی۔ 105 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں نے آگ کو پھیلنے میں اور مدد دی۔
اِس آگ کے باعث جسے ’’مارشل فائر‘‘ اور ’’مڈل فورک فائر‘‘ کا نام دیا گیا ہے، 30 ہزار کے قریب افراد نقل مکانی پر مجبور ہو چکے ہیں۔ مقامی حکام کے مطابق آتشزدگی سے اب تک سینکڑوں گھر، دفاتر، ہوٹل اور شاپنگ مال تباہ ہو چکے ہیں۔
لوئیول اور سپیرئر کے علاقوں کے رہائشی سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں اور اب تک ہزاروں افراد کو محفوظ پناہ گاہوں میں منتقل کیا جا چکا ہے۔
ایک اطلاع کے مطابق آگ بجھانے والے کم از کم 6 فائر فائٹرز بھی آتشزدگی کے نتیجے میں زخمی ہوئے ہیں۔
ریاستی گورنر جیئرڈ پولیز نے ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کردیا ہے۔ ایک پریس کانفرنس کے دوران گورنر نے آگ کو قدرت کی طاقت قرار دیا اور کہا کہ اُمید ہے کہ تیز ہوائیں تھمنے پر آگ کا پھیلاؤ بھی رُک جائے گا۔
آتشزدگی کی ممکنہ وجہ تیز ہوا کے باعث ہائی وولٹیج لائنوں کے ملنے سے ہونے والی اسپارکنگ بتائی جا رہی ہے جس نے دیکھتے ہی دیکھتے انتہائی تباہ کن آگ کی شکل اختیار کرلی۔
امریکی محکمہ موسمیات نے صورتحال کو انتہائی خطرناک قرار دیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ تیز ہوائیں آگ بجھانے کے عمل کو مزید مشکل بنارہی ہیں۔
اس خطے میں موسم سرما کے دوران جنگل میں آگ لگنا نہایت غیر معمولی ہے۔ امریکا کے دیگر مغربی حصوں کی طرح کولوراڈو بھی شدید خشک سالی کا شکار علاقہ ہے۔
حالیہ برسوں کے دوران موسمی تغیرات نے یہاں گرمی اور خشک موسم کی شدت میں کئی گنا اضافہ کیا ہے جس کی وجہ سے اس علاقے میں بھڑک اٹھنے والی آگ بے قابو ہوچکی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

