تنزانیہ میں کچھوے کا گوشت کھانا مہنگا پڑگیا، 7 افراد ہلاک

ڈوڈومہ: تنزانیہ میں کچھوے کا زہریلا گوشت کھانے سے 7 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
افریقی ملک تنزانیہ کے ساحلی علاقوں میں کچھوے کا گوشت بے حد پسند کیا جاتا ہے لیکن اب کچھوے کا زہریلا گوشت کھانے سے لوگوں کی اموات بھی واقع ہورہی ہیں جس کے بعد انتظامیہ نے کچھوے کے گوشت پر پابندی بھی عائد کردی ہے۔
حال ہی میں تنزانیہ کے جزیرے پیمبا میں 38 افراد کو اسپتال میں داخل کیا گیا جنہوں نے کچھوے کا زہریلا گوشت کھایا تھا جبکہ دوران علاج 7 افراد ہلاک ہوگئے اور 3 افراد اب بھی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
دوسری جانب ڈاکٹرز نے کچھوے کے زہریلے گوشت کو بچوں کے لیے خطرناک قرار دیا ہے جو اموات کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
اس حوالے سے ٹرٹل فاونڈیشن کا کہنا ہے کہ کچھوے کا گوشت کھانے کے بعد اموات کی وجہ تو ابھی معلوم نہیں ہوسکی ہے اس تعلق پانی میں موجود کائی سے ہوسکتا ہے جو کچھوے کی خوراک بھی ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال مڈغاسکر میں بھی کچھوے کا زہریلی گوشت کھانے سے 19 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
رپورٹس کے مطابق کچھوے کا گوشت عام طور پر محفوظ تصور کیا جاتا ہے لیکن کچھوے کے گوشت میں شینلائنو ٹاکسز پائے جاتے ہیں جو گوشت کو زہریلا بنادیتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

