یوکرائن بحران، روس نے کشیدگی میں کمی کے لیے شرائط پیش کردیں

روس نے مشرقی یورپی ممالک میں امریکی زیر قیادت نیٹو فوجی اتحاد کی سرگرمیوں پر سخت پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
روس اور مغربی ممالک کے درمیان کشیدگی میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ مغربی ممالک کو خدشہ ہے کہ روس اپنے پڑوسی ملک یوکرائن پر حملہ کرنے کی تاک میں ہے لیکن روس اس کی تردید کرتا ہے۔
روس چاہتا ہے کہ نیٹو نہ صرف یوکرائن بلکہ دیگر مشرقی یورپی ممالک کی بھی نیٹو میں شمولیت کو مسترد کردے لیکن یہ شرائط امریکا کے لیے ’’نامناسب‘‘ ہیں۔
امریکا سے براہ راست مذاکرات کے روسی مطالبے کا جواب دیتے ہوئے وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے میڈیا کو بتایا کہ امریکا کے یورپی اتحادیوں اور شراکت داروں کے بغیر یورپی سلامتی پر کوئی بات چیت نہیں ہوگی۔
نیٹو جو سابق سوویت یونین کے ممکنہ خطرات سے یورپ کے دفاع کے لیے فوجی اتحاد کے طور پر قائم کیا گیا تھا، کی افواج بالٹک جمہوریاؤں اور پولینڈ میں موجود ہیں۔
روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے کہا ہے کہ روس نے امریکا اور نیٹو کو دو معاہدوں کا مسودہ پیش کیا ہے کیونکہ روس اور نیٹو کے درمیان مکمل طور پر اعتماد کا فقدان ہے۔
روس نے اپنی شرائط میں سوویت یونین کے تحلیل ہونے کے بعد نیٹو میں شامل ہونے والے ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان علاقوں میں فوج یا ہتھیار تعینات نہ کریں جہاں اُنہیں روس کے لیے خطرہ سمجھا جا سکے۔ بھاری بمباروں اور جنگی جہازوں کو ان کی قومی فضائی یا آبی حدود سے باہر کے علاقوں میں جانے کی اجازت نہیں ہوگی جہاں سے وہ حملہ کرسکتے ہیں۔
اِن شرائط کو تسلیم کرنے کا مطلب یہ ہوگا کہ نیٹو تین بالٹک جمہوریاؤں یا پولینڈ میں سے کسی میں بھی کوئی کردار ادا نہیں کرسکے گا اور اُسے یوکرائن اور جارجیا کو مغربی اتحاد میں شامل کرنے کا منصوبہ ترک کرنا پڑے گا لیکن نیٹو پہلے ہی کئی بار کہہ چکا ہے کہ روس کو یہ طے کرنے کا کوئی حق نہیں کہ کون اس کا رکن بنتا ہے اور کون نہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News