جی 7 وزرائے خارجہ ملاقات، روس یوکرائن پر حملے کی غلطی نہ کرے، برطانیہ

جی سیون ممالک کے وزرائے خارجہ کی ملاقات کے موقع پر برطانوی وزیر خارجہ لز ٹرس نے روس کو خبردار کیا ہے کہ وہ یوکرائن میں فوجی مداخلت سے باز رہے۔ اطلاعات ہیں کہ روسی افواج یوکرائن کی سرحد کے قریب صف بندی کرچکی ہیں۔
لز ٹرس نے کہا کہ اگر روس نے یوکرائن پر حملہ کیا تو یہ حکمت عملی کے حوالے سے اس کی ایک سنگین غلطی ہوگی جس کے انتہائی سنگین نتائج سامنے آئیں گے۔
یوکرائن اور مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے علاوہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن بھی ایسے خطرات کا اظہار کرچکے ہیں کہ آئندہ برس روس ایک مرتبہ پھر یوکرائن پر حملہ کرسکتا ہے۔
دوسری جانب روس یوکرائن پر حملے کے تمام تر الزامات کو مسترد کرتا ہے۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے حال ہی میں کہا کہ دراصل مغربی طاقتیں یوکرائن میں اپنی عسکری موجودگی بڑھانے کے بہانے تلاش کر رہی ہیں۔
برطانیہ کے شہر لیورپول میں منعقد ہونے والی جی سیون رکن ممالک کی وزرائے خارجہ کی ملاقات سے قبل برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ عالمی برداری کی کوشش ہے کہ روس کو عسکری طاقت کی نمائش سے باز رکھا جائے۔
انہوں نے آج سات امیر ترین صنعتی ممالک کے وزرائے خارجہ کو لیور پول میں خوش آمدید کہا اور صحافیوں کو بتایا کہ اس ملاقات میں کووڈ کی عالمی وبا، بلقان اور یوکرائن کے بحران کے علاوہ افغانستان کی صورتحال پر زیادہ توجہ رہے گی۔
جی سیون وزرائے خارجہ کی اس اہم ملاقات میں کئی دیگر عالمی اور علاقائی موضوعات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ اس دوران ایران کی جوہری ڈیل پر بھی بات چیت ہوگی اور اس ڈیل کی بحالی کے حوالے سے ہونے والی کوششوں پر نظر ثانی کی جائے گی۔
جی سیون گروپ میں دنیا کے سات امیر ترین ممالک برطانیہ، امریکا، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی اور جاپان شامل ہیں۔ یہ گروپ عالمی سیاست، سکیورٹی اور اقتصادیات کے حوالے سے ہونے والے فیصلوں میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
پہلی مرتبہ جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم آسیان کے وزرائے خارجہ کو بھی اس ملاقات میں مدعو کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

