عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کے دو نئے علاجوں کی منظوری دے دی

عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کے دو نئے علاجوں کی منظوری دے دی
عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کی شدت اور اموات کو روکنے کے لیے ویکسین کے ساتھ ساتھ کچھ آلات کا اضافہ کرتے ہوئے دو نئے علاجوں کی منظوری دی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کے نئے ویرینٹ اومی کرون کے کیسز پوری دنیا میں سامنے آںے کے بعد دو نئے علاجوں کی منظوری جمعہ کو دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ماہرین نے کورونا وائرس کے معمولی نوعیت کا شکار ہوکر اسپتال میں داخل ہونے ہونے والے مریضوں اور قوت مدافعت کی کمی سمیت عمر رسیدہ یا ذیابیطس میں مبتلا مریضوں کے لیے مصنوعی اینٹی باڈیز ٹریٹمنٹ سوتروویمیب کی سفارش کی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اسپتال میں داخل ہونے والے خطرے سے دوچار افراد کے لیے سوتروویمیب کے فوائد غیر معمولی ہیں تاہم کورونا کے نئے ویرینٹ اومی کرون کے خلاف اس کی تاثیر ابھی تک غیر یقینی ہے۔
اسی کے ساتھ ہی ماہرین نے اپنی تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ جوڑوں کے درد میں استعمال ہونے والی دوائی باریسیٹینیب کا کورٹیکوسٹیرائیڈر کے ساتھ استعمال کورونا سے شدید متاثر مریضوں کے علاج کے لیے کیا جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق اس دوائی کا استعمال زندگیوں کو بچانے کی شرح میں بہتری سمیت وینٹی لیٹر کی ضرورت میں کمی لائے گا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کے خلاف لڑنے کے لیے 3 علاجوں کی منظوری دی تھی جس میں پہلا علاج کورٹیکوسٹیرائیڈز ہے جو کورانا وائرس شدید متاثرہ مریضوں میں سوزش جیسی شکایت کا ازالہ کرتی ہیں۔
جبکہ دیگر علاجوں میں ٹوسیلائیزیومیب اور ساریلیومیب ہیں جبکہ یہ دوائیاں وائرس کے خلاف مدافعتی نظام کے حد سے زیادہ اور خطرناک ردعمل کو کنٹرول کرتی ہیں۔
یاد رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے پیش گوئی کی ہے کہ رواں سال مارچ کے مہینے تک یورپ کی نصف آبادی کورونا وائرس کے نئے ویرینٹ اومیکرون سے متاثر ہوسکتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

