یوکرائن تنازع؛ برطانیہ فضول باتیں پھیلانا بند کرے، روس

روس نے برطانیہ کے الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ فضول باتیں پھیلانا بند کردے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق روس کی وزارت خارجہ کا اپنے ایک بیان میں کہنا ہے کہ ہم دفترخارجہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فضول باتیں پھیلانا بند کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ کی جانب سے پھیلائی جانے والی غلط معلومات اس بات کا اشارہ کرتی ہیں کہ نیٹو کی قیادت یوکرائن کے بحران مزید بڑھا رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: یوکرائن بحران، امریکا اور نیٹو اتحاد کا بحیرہ روم میں بحری مشقوں کا اعلان
دوسری جانب برطانوی سیکرٹری خارجہ کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ جو معلومات جاری کی گئی ہیں وہ روسی منصوبے کو آشکار کرتی ہیں جبکہ یہ منصوبہ یوکرائن کو تباہ کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں جس سے روس کی سوچ کی عکاسی ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یوکرائن میں روسی فوجی مداخلت ایک بڑی اسٹریجک غلطی ہوگی جس کی بھاری قیمت بھی چکانا پڑے گی، روس کشیدگی کو کم کرے اور اپنی جارحیت کو ترک کرکے سفارتکاری کا راستہ اختیار کرے۔
یہ بھی پڑھیں: یوکرائن تنازع، روس امریکا وزرائے خارجہ ملاقات، نفسیاتی کشمکش جاری
واضح رہے کہ برطانیہ کا دعوی ہے کہ روس یوکرائن میں اپنی مرضی کی حکومت لانے کی کوششیں کررہا ہے جبکہ متعدد سابقہ یوکرائن کے سیاست دانوں کے روس کی انٹیجلنس سروس سے رابطے ہیں۔
برطانیہ کا دعوی ہے کہ یوکرائن کی پارلیمان کے ایک سابق رکن یووغن مورائیف کو روس کی جانب سے یوکرائن کے نئے لیڈر کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔
یاد رہے کہ روس نے اپنے پڑوسی ملک یرائن کے بارڈر پر اپنی فوج کو اکٹھا کررکھا ہے جس کی وجہ خطے میں کشیدگی برقرار ہے جبکہ امریکا اور نیٹو اتحادی ممالک نے آج سے بحیرہ روم میں 12 روزہ بحری مشقیں شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یوکرائن پر حملہ روس کے لیے تباہی ہو گا، امریکا
امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان کا گذشتہ روز جاری اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ’’نیپچون اسٹرائیک 22‘‘ نامی یہ بحری مشقیں 4 فروری تک جاری رہیں گی جن کا مقصد نیٹو کی بحری صلاحیتوں کے مظاہرے اور تجربات ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

