Advertisement

جرمنی میں ایک دن میں 2 لاکھ سے زائد کورونا کیسز کا نیا ریکارڈ

جرمنی میں کورونا وائرس کی عالمی وبا کو پہنچے پورے دو سال ہوگئے ہیں۔ اس وسطی یورپی ملک میں کورونا کا پہلا کیس 27 جنوری 2020ء کو باویریا صوبے میں رپورٹ کیا گیا تھا۔

تاہم دو سال گزر جانے کے بعد بھی کورونا کی عالمی وبا ختم ہوتی دکھائی نہیں دے رہی ہے۔ آج رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کی اطلاعات کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران دو لاکھ سے زائد افراد میں اس وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔

جرمنی میں وبائی امراض کے روک تھام اور ریسرچ کے اس وفاقی ادارے کے مطابق جرمنی میں اس عالمی وبا کی شروعات کے بعد سے اب تک پہلی مرتبہ کسی ایک دن میں اتنے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں جس کی بڑی وجہ کورونا کی تیزی سے پھیلتی قسم اومیکرون ہے۔

ایک ہفتے قبل بدھ کے دن جرمنی بھر میں نئے انفیکشنز کی مجموعی تعداد 70 ہزار سے کم تھی۔ اس وبا میں تیزی سے اضافہ تشویش کی ایک نئی لہر بھی ساتھ لایا ہے۔ جرمنی میں اب تک 9 ملین افراد اس وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں جبکہ ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ سے زائد ہو چکی ہے۔

Advertisement

جرمنی میں اس نئی لہر کی وجہ سے صحت، چائلڈ کیئر اور تعلیمی اداروں پر بوجھ بڑھ گیا ہے اور متعلقہ محکموں میں عملے کی قلت بھی دیکھی جا رہی ہے۔

رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کے مطابق جرمنی میں نصف آبادی کو کورونا کی تیسری ویکسین یعنی بوسٹر لگائے جانے کا سنگ میل عبورکرلیا گیا ہے۔ ان اعداد و شمار کے مطابق 75 فیصد لوگوں کو کم ازکم ایک خوراک دی جا چکی ہے تاہم دیگر مغربی یورپی ممالک جیسے فرانس، اٹلی اور اسپین کے مقابلے میں یہ شرح کم ہے۔

نئے کیسز میں ہوشربا اضافے کے باعث گزشتہ روز جرمن پارلیمنٹ میں کورونا ویکسین کو لازمی قرار دینے کے حوالے سے بحث کی گئی۔ جرمن چانسلر اولاف شولز 18 برس سے زائد عمر کے افراد کے لیے لازمی ویکسین کے حق میں ہیں لیکن حکمران اتحاد میں شامل تینوں سیاسی جماعتوں کے متعدد اراکین اس بارے میں تقسیم کا شکار ہیں۔

Advertisement

چانسلر شولز کی اپنی سیاسی جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے کچھ ارکان بھی لازمی ویکسین کی قانون سازی پر تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں۔ ادھر ویکسین اور لاک ڈاؤن مخالف عناصر کی طرف سے احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

مشرقی جرمن صوبوں کے علاوہ اب مغربی صوبوں میں عوامی غم و غصے میں نمایاں اضافہ ہو رہا ہے۔ جرمن دارالحکومت برلن کے ساتھ ساتھ میونخ اور فرینکفرٹ جیسے کئی بڑے شہروں میں بھی بڑی تعداد میں لوگ ہفتہ وار احتجاج میں شرکت کر رہے ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
ہیلتھ سیکٹر میں بڑی پیش رفت؛ 10 ملین ڈالر سے جدید ادویات کی تیاری کا منصوبہ
دوران حمل قلب کتنا متاثر ہوتا ہے؟ تحقیق میں اہم انکشاف
سفید انار کے فوائد جو آپ کو حیران کر دیں
ملازمت کی کون سی شفٹ گردوں کی صحت کو متاثر کرتی ہے؟
سبز یا سیاہ، بہتر صحت کیلئے کس رنگ کے انگور کا انتخاب کیا جائے؟
حشرات کش اسپرے سے کون سے پھل اور سبزیاں کم متاثر ہوتی ہیں، فہرست جاری
Advertisement
Next Article
Exit mobile version