پنٹاگون کا گوانتاناموبے جیل کو بند کرنے کا ارادہ

امریکی وزیر دفاع کے ترجمان نے گوانتاناموبے جیل کو بند کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
امریکی وزیر دفاع کے ترجمان نے گوانتاناموبے جیل کے انتظامات پربیان میں کہا کہ بائیڈن انتظامیہ نے گزشتہ برس گوانتاناموبے کا جائزہ شروع کیااور گوانتاناموبے کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
گوانتاناموبے جیل300 قیدی موجود ہیں پہلے800 قیدی تھے، اب تک 14 قیدیوں کا جائزہ چل رہا ہے،2 کو سزا دی جا چکی ہے، جیل بند کیے جانے کے باعث قیدیوں کو مختلف جگہوں پر منتقل کیا جا رہا ہے۔
11 یاد رہے کہ جنوری کو گوانتانامو بے کے کھلے ہوئے 20 سال مکمل ہو گئے، کیوبا میں واقع بدنام زمانہ امریکی جیل جس کے ناقدین کا کہنا ہے کہ قیدیوں کو غیر معینہ مدت کے لیے عام قوانین یا عدالتی نگرانی سے باہر رکھا جا سکتا ہے۔
امریکی حکومت کے انٹرایجنسی پیریڈک ریویو بورڈ کے انکشافات کے مطابق گزشتہ دو دہائیوں کے دوران 780 مرد اس جیل میں گزار چکے ہیں، جو 11 ستمبر 2001 کے حملوں کے بعد بنائی گئی تھی، آج اس سہولت میں 39 قیدی ہیں۔
دوسری جانب اقوام متحدہ نے گوانتاناموبے جیل پر ایک بیان میں کہا کہ انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزی‘ کے اس مقام کو ہمیشہ کے لیے بند کر دیا جائے۔
ایک بیان میں ماہرین نے کہا کہ ایک ایسی حکومت جو انسانی حقوق کے تحفظ کا دعویٰ کرتی ہو اس کی جانب سے 20 برس تک لوگوں کو بغیر ٹرائل کے حراستی مرکز میں رکھنا جہاں تشدد اور غیرانسانی سلوک ہوتا ہو ناقابل قبول ہے۔‘
جبری گمشدگی اور بغیر مقدمہ چلائے حراست میں رکھنے پر اقوام متحدہ کے دو ورکنگ گروپس اور پانچ غیر جانبدار ماہرین نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ گوانتاموبے جیل کو بند کرے، وہ زیرحراست افراد کو ان کو ملک یا کسی تیسرے محفوظ ملک بھیجے اور تشدد و حراست میں رکھنے پر ان کو معاوضہ ادا کرے۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے ماہر نے کہا کہ انسانی حقوق کونسل کے نئے رکن کے طور پر امریکہ کے لیے یہ بہت اہم ہے کہ ’انسانی حقوق کی مستقل خلاف ورزیوں کے اس بدصورت باب کو بند کرے‘۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News