امریکی امداد کے خلاف نیپال میں مظاہرین پر پولیس کی شیلنگ

نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں امریکی تعاون کے انفرااسٹرکچر پروگرام کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کر دیا گیا۔
اس پروگرام کو اتوار کے روز پارلیمان کے سامنے منظوری کے لیے پیش کیا جانا تھا۔
عینی شاہدین اور نیپالی دارالحکومت میں موجود حکام کے مطابق پولیس کے ساتھ تصادم میں کچھ مظاہرین زخمی بھی ہوئی۔
امریکا کی حکومتی امدادی ایجنسی دی ملینیئم چیلنج کارپوریشن 2017 میں نیپال میں 300 کلو میٹر طویل بجلی کی ٹرانسمشن لائن اور سڑک کی بہتری کے منصوبے کی مد میں 50 کروڑ ڈالرز دینے پر راضی ہوئی تھی۔
حکومتی افراد کا کہنا تھا کہ اس رقم کو واپس نہیں کرنا ہوگا اور یہ کسی حکم کے ساتھ آئی گی لیکن مخالفین کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ نیپال کے قانون اور اس کی سالمیت کو کمزور کرے گا۔
اہم سیاسی جماعتیں بشمول حکومتی اتحاد کے ممبران اس معاملے پر تقسیم ہیں کہ آیا امریکی گرانٹ کو منظور کرنا ہے یا مسترد۔
نیپال میں قائم امریکی سفارت خانے نے 50 کروڑ ڈالرز کی گرانٹ کو امریکا کے لوگوں جانب سے تحفہ اور دونوں اقوام کے درمیان شراکت قرار دیا ہے جو نیپال میں انفرااسٹرکچر اور نوکریاں اور نیپالیوں کی زندگیوں میں بہتری لائے گی۔
سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اس پروجیکٹ کی درخواست نیپالی حکومت اور نیپالی عوام نے کی تھی اور یہ شفاف طریقے سے غربت میں کمی اور نیپال کی معیشت کو بڑھانے کے لیے بنا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News