Advertisement

اقوامِ مُتحدہ کی جانب سے فلسطینیوں پر مظالم کی تفتیش پر اسرائیل برہم

’’اُلٹا چور کوتوال کو ڈانٹے‘‘ کے مصداق غاصب اسرائیل فلسطینیوں پر مظالم کی تفتیش کیے جانے پر اقوامِ مُتحدہ سے ناراض ہوگیا۔

انکوائری کمیشن کی سربراہ ناوی پلئی نے اسرائیل حکومت کو بھیجے گئے خط میں کہا تھا کہ کمیشن کو اسرائیل اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں کا دورہ کرنا ہے جس کیلیے کمیشن کے عملے کو سفر کی اجازت دی جائے۔

جس پر اسرائیل نے جواب دیا کہ وہ فلسطینیوں سے زیادتی کی تفتیش کے لیے اقوام متحدہ کے کمیشن کے ساتھ کوئی تعاون نہیں کرے گا کیونکہ انسانی حقوق کونسل کے خصوصی کمیشن کا اسرائیل کے ساتھ رویہ تعصب پر مبنی ہے۔

اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر میرو ایلون شاہر کی طرف سے گزشتہ روز بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ انسانی حقوق کونسل یا اس کا کمیشن آف انکوائری اسرائیل کے ساتھ غیرمعقول، غیرمنصفانہ اور امتیازی سلوک روا رکھیں گے۔

Advertisement

اقوام متحدہ کی سابق کمشنر برائے انسانی حقوق ناوی پلئی کو تصادم کے اسباب کی بُنیادی وجوہات کی اعلیٰ سطحی انکوائری کرنے والے کمیشن کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔ اسرائیل نے ناوی پلئی کو بھیجے گئے خط میں اُن پر اسرائیل مخالف ایجنڈا چلانے اور اسرائیل مخالف اقدامات کا الزام لگایا ہے۔

ایلون شاہر نے خط میں کمیشن آف انکوائری پر اسرائیل کو شیطانی ریاست ظاہر کرنے کی کوششوں کا الزام بھی لگایا اور کہا کہ بھارتی نژاد جنوبی افریقی سابق جج پلئی نے اسرائیل کو نسلی عصبیت رکھنے والی قوم قرار دینے کے عمل اور اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کی قیادت میں عالمی بائیکاٹ کی تحریک (بی ڈی ایس) کی حمایت کی ہے۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے گزشتہ سال غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان 11 روزہ جنگ کے بعد مئی میں ایک تین رکنی کمیٹی قائم کی تھی۔ اس جنگ میں 260 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے تھے۔

اس وقت اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی ہائی کمشنر مشیل باشیلیٹ نے کہا تھا کہ اسرائیلی کارروائیاں اور شہری علاقوں میں فضائی حملے جنگی جرائم کے زمرے میں آ سکتے ہیں۔ بعد ازاں ہیومن رائٹس واچ سمیت متعدد بین الاقوامی تنظیموں نے بھی اسرائیلی حملوں کو جنگی جرائم قرار دیا۔

Advertisement

کمیشن کو اسرائیل، غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کی نگرانی کرنے کا مینڈیٹ حاصل ہے۔ یہ ایسا پہلا کمیشن ہے جس کے پاس اس طرح کا مینڈیٹ ہے۔

اسرائیل طویل عرصے سے اقوام متحدہ اور خاص طور پر انسانی حقوق کونسل پر یہودی ریاست سے تعصب برتنے کا الزام عائد کرکے فلسطینیوں سے بدسلوکی کی تحقیقات کے لیے عالمی مطالبات کو بھی بارہا مسترد کرتا آ رہا ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
صحافیوں کے سوالات پر بھارتی ایئر چیف خاموش، بھارتی دفاعی بیانیہ ایک بار پھر بدنام
ناکام مشن یا زندہ امید؟ اسرائیلی رکاوٹ کے باوجود ایک کشتی کا سفر جاری
فی پوسٹ ہزاروں ڈالر؛ اسرائیل نے امریکی سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو خرید لیا
صمود فلوٹیلا کے سیکڑوں کارکن یرغمال؛ 42 کشتیوں کے 450 رضاکار گرفتار، ڈی پورٹ کی تیاریاں
روسی صدر ولا دیمر پیوٹن ایک بار پھر غزہ کی صورتحال پر پھٹ پڑے
امریکا میں اخراجات بل پر بحث و تکرار جاری ، لائیو شو میں اینکر اپنی اہلیہ پر برس پڑا
Advertisement
Next Article
Exit mobile version