عالمی مالیاتی فنڈ کا پاکستان کے روکے ہوئے قرض کی بحالی کا اعلان

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے 6 بلین ڈالر کے قرض کی بحالی کا اعلان کر دیا ہے جس کا مقصد پاکستانی معیشت کو تباہی سے بچانا اور اُسے مستحکم کرنا ہے۔
پاکستان میں اِس وقت مہنگائی کی شرح بلند ترین سطح پر ہے جس کے باعث پاکستان میں نئے معاشی خطرات جنم لے رہے ہیں۔
پاکستان نے 2019ء میں آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پیکج حاصل کیا تھا تاہم قرضوں کی تین قسطوں کی فراہمی کے بعد اسے دو بار معطل کر دیا گیا تھا۔
گزشتہ سال 5 سو ملین ڈالر کی قسط فراہم کی گئی تھی تاہم اقتصادی اصلاحات ایجنڈے پر عمل درآمد نہ کیے جانے پر آئی ایم ایف نے قرضے کی ادائیگی کو معطل کر دیا تھا۔
پاکستانی حکام کے مطابق آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ نے توسیعی سہولت فنڈ کے تحت چھٹے جائزے کی منظوری کے بعد ایک ارب ڈالر قرضے کی قسط جاری کی ہے۔
پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرنے کے لیے ٹیکس محصولات کو مزید سخت کرنے کے اقدامات کیے ہیں۔
آئی ایم ایف کے اقدام کو غیر معمولی گرتی ہوئی معیشت، کساد بازاری اور مہنگائی میں ہوش ربا اضافے کے تناظر میں ایک بہت بڑی پیشرفت سمجھا جا رہا ہے۔ عالمی منڈی میں توانائی اور اشیائے صرف کی قیمتوں میں اضافے نے پاکستان جیسی کمزور معیشت پر گہرے منفی اثرات چھوڑے ہیں۔
دوسری جانب حکومت کی طرف سے ٹیکس میں اضافہ ملک میں مہنگائی کی شرح کو تیزی سے بڑھاتے ہوئے 13 فیصد تک پہنچانے کا سبب بھی بنا ہے۔ یہ شرح اس وقت دنیا کے چند دیگر ممالک جیسے ترکی اور ارجنٹائن کی طرح مہنگائی کی بلند ترین شرح قرار دی جا رہی ہے۔
عالمی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کا یہ اقدام سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کے لیے 3 ارب ڈالر کی امدادی رقم کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News