روس پر جنگ کے قوانین کی خلاف ورزی کا الزام، یوکرین کا روس پر مزید پابندیاں لگانے کا مطالبہ

یوکرین کے دارالحکومت کیف کے قریبی قصبے بُوچا میں ایک اجتماعی قبر منظر عام پر آئی ہے جس میں 57 افراد کو دفن کیا ہوا تھا، جس پر یوکرین اور یورپ کے حکام نے روس پر الزام عائد کیا ہے۔
یوکرین اور یورپ کے حکام نے کہا کہ روس کی فوج کسی اور جگہ حملہ کرنے کے لیے یوکرین کے دارالحکومت کیف میں اپنی پوزیشنوں سے پیچھے گئی ہے لیکن روسی فوج اس دوران شہریوں پر تشدد کر رہی ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق یوکرین کے ریسکیو حکام کے سربراہ نے بتایا کہ اجتماعی قبر بُوچا میں واقع ایک چرچ کے پیچھے موجود تھی، جس میں دبی ہوئی کم از کم 10 لاشیں سامنے نظر آ رہی تھیں جنہیں مکمل طور پر دفنایا نہیں گیا تھا۔
ریسکیو حکام نے کہا کہ کچھ لاشوں کو کالے رنگ کے بیگ میں بند کیا ہوا تھا، جبکہ قتل ہونے والے دیگر افراد عام کپڑوں میں ہی ملبوس تھے۔
یوکرین نے’قتل عام‘ کا یہ الزام روس پر عائد کیا ہے۔
جبکہ دوسری جانب روس کی وزارت دفاع نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بُوچا میں شہریوں کی ہلاکت روسی افواج کے ہاتھوں نہیں ہوئی۔
علاوہ ازیں یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے روس کے حملے کو نسل کشی کی مہم قرار دے دیا ہے۔
یوکرین کے صدر نے کہا کہ یوکرین میں 100 کے قریب قومیتیں آباد ہیں، ہم یوکرین کے شہری ہیں اور ہم روسی وفاق کے آگے جھکنا نہیں چاہتے۔
انکا کہنا تھا کہ یہی وجہ ہے کہ یوکرین کو تباہ کیا جا رہا ہے، جبکہ یوکرین کے صدر نے روس پر پابندیوں کا بھی مطالبہ کیا۔
یوکرین کے صدر کا مزید کہنا تھا کہ ایسے اقدامات اکیسویں صدی میں یورپ میں کیے جا رہے ہیں۔ یہ ایک پوری قوم پر تشدد کے مترادف ہے۔
دوسری جانب جرمنی نے بُوچا میں شہریوں کی ہلاکتوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’بدترین جنگی جرم‘ قرار دیا ہے اور یورپی یونین کو روس کے خلاف تازہ پابندیاں لگانے کا کہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

