Advertisement

ایران جوہری معاہدہ 2015ء، یورپی یونین کا معطل مذاکرات کی بحالی کا دعوٰی

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے ماتحت اہلکار اینریک مورا کے دورے کے بعد ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مذاکرات دوبارہ بحال ہوگئے ہیں۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جمعہ کو جرمنی میں جی سیون کے اجلاس کے موقع پر یورپ کے خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے کہا کہ ان کے خیال میں رواں ہفتے یورپی یونین کے سفارت کار اینریک مورا کے تہران کے دورے سے دو ماہ سے تعطل کے شکار مذاکرات دوبارہ شروع ہونے میں مدد ملی ہے۔

جوزپ بوریل نے کہا کہ دورہء ایران سے اینریک مورا کی واپسی کے بعد ایران کا ردعمل کافی مثبت رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ معاملات راتوں رات حل نہیں ہوں گے، مذاکرات تعطل کا شکار تھے جو اب دوبارہ بحال ہو گئے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ایک حتمی معاہدے تک پہنچنے کا امکان بھی بڑھ گیا ہے۔

خیال رہے کہ ایران اور مغربی طاقتوں کے درمیان 2015ء کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے مذاکرات مارچ سے تعطل کا شکار تھے۔ ایران کا اصرار ہے کہ امریکا اُس کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کا نام دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے خارج کرے۔

Advertisement

ایک فرانسیسی سفارت کار کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کی اُمید بہت کم ہے جس کے باعث جوہری مذاکرات میں پیش رفت مشکل کا شکار ہو سکتی ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
یاسین ملک کا مبینہ حلف نامہ ، بھارتی میڈیا نے منموہن سنگھ کو بھی نہ چھوڑا
طالبان نے فروری2025 میں گرفتار کیے گئے برطانوی جوڑے کو رہا کر دیا
روس میں 7.8 شدت کا خوفناک زلزلہ؛ سونامی کی وارننگ جاری
امریکا اور برطانیہ کے درمیان تاریخی تجارتی معاہدہ، دوطرفہ تعلقات میں نئی جہت
پاکستان-سعودی دفاعی اتحاد سے بھارت بوکھلا گیا، دہلی میں خطرے کی گھنٹی بج گئی
پنجاب بمقابلہ بہار تنازعہ: مودی کی ناکام پالیسیاں بھارت میں نئی دراڑ بن گئیں
Advertisement
Next Article
Exit mobile version