Advertisement

سرحدی جھڑپ کے بعد چین نے بھارت کو خبردار کردیا

سرحدی جھڑپ کے بعد چین نے بھارت کو خبردار کردیا

سرحدی جھڑپ کے بعد چین نے بھارت کو خبردار کردیا

بھارت اور چین کے درمیان ریاست اروناچل پردیش کے توانگ سیکٹر میں ہونے والی حالیہ جھڑپ میں دونوں اطراف کے فوجی معمولی زخمی ہوگئے تھے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت سے حالیہ جھڑپ کے بعد چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے مغربی تھیٹر کمانڈر کا کہنا تھا کہ چینی فوجیوں کے معمول کی پیٹرولنگ میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے بھارتی فوج نے لائن آف ایکچوئل کنٹرول کو غیر قانونی طور پر عبور کیا۔

انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ سرحد پر موجود اپنے فوجیوں کو قابو میں رکھے اور امن کو برقرار رکھنے کے لیے چین کا ساتھ دے۔

واضح رہے کہ جمعے کو بھارتی ریاست اروناچل پردیش میں لائن آف ایکچول کنٹرول پر بھارت اور چین کے درمیان جھڑپوں میں چند فوجی زخمی ہوگئے تھے جس کے بعد دونوں ممالک کی افواج پیچھے ہٹ گئی تھیں۔

اگرچہ دونوں طرف سے ہلاکتوں کی کوئی اطلاع نہیں ہے تاہم کم از کم 6 بھارتی فوجی زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے جب کہ جھڑپ میں زخمی ہونے والوں میں بھی بھارتی فوجیوں کی تعداد زیادہ ہے۔

بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ تقریباً 300 چینی فوجی بڑی تیاری کے ساتھ آئے تھے لیکن انہیں امید نہیں تھی کہ بھارتی فوج بھی اچھی طرح سے تیار ہوگی۔

Advertisement

خیال رہے کہ اس سے قبل بھی دونوں ممالک کے درمیان لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر جھڑپیں ہوچکی ہیں جس میں بھارت کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا تھا۔

دونوں ممالک کے درمیان جھڑپوں کو آغاز اگست 2020 میں مشرقی لداخ کے رنچن لا کی طرف سے ہوا تھا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
ٹرمپ نے مودی کو ’’خونی قاتل‘‘ قرار دے دیا
صدر ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کی ملاقات، تجارتی معاہدے کی امید
دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت پر مبنی وزیر ’’دیئیلا‘‘ حاملہ، 83 ڈیجیٹل بچوں کو جنم دے گی
پاکستان دشمنی میں اندھی بھارتی میڈیا کی ایک اور چال ناکام ہو گئی
تاریخ کے بدترین سمندری طوفان ملیسا نے جمیکا میں خطرے کی گھنٹی بجا دی
جب  چاہیں غزہ پر حملہ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت یا معا ہدے کے پابند نہیں، نیتن یاہو
Advertisement
Next Article
Exit mobile version