بھارت میں کم عمر لڑکیوں کی شادی کی روک تھام کے لیے مہم جاری

بھارت میں کم عمر لڑکیوں کی شادی کی روک تھام کے لیے مہم جاری
بھارتی ریاست آسام میں پولیس نے کم عمر لڑکیوں کی شادی کی روک تھام مہم کے سلسلے میں 1800 افراد کو گرفتار کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست آسام کے وزیر اعلیٰ نے کم عمر لڑکیوں کی شادی کی روک تھام کے لیے مہم شروع کی ہے۔
اس مہم کے تحت ریاست آسام کی پولیس نے 1800 افراد کو گرفتار کیا ہے جن پر کم عمر لڑکیوں سے شادی کرنے یا شادی کا اہتمام کرنے کا الزام ہے۔
ریاست آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنتا بسوا سرما کا غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پولیس نے جمعرات کی شام سے گرفتاریاں شروع کیں ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں مزید افراد کی گرفتاریوں کا امکان ہے جن میں مندر و مساجد میں ایسی شادیوں کو رجسٹر کرنے والے بھی شامل ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کم عمری میں لڑکیوں کا حمل اور اس دوران ہونے والی زچگی کی وجہ سے بچیوں کی اموات کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت میں 18 سال سے کم عمر لڑکی و لڑکوں کی شادی پر پابندی ہے لیکن اس کے باوجود بھارت میں کمر عمر لڑکیوں کی شادی کے کیسز رپورٹ ہوتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کے مطابق بھارت میں ہر سال تقریباً 15 لاکھ کم عمر لڑکیوں کی شادیاں ہوتی ہیں۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے مطابق دنیا بھر میں سب سے زیادہ کم عمر بیویوں کی تعداد بھارت میں ہے جس کی تعداد تقریباً 223 ملین بنتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News