اسرائیل کی انڈونیشین اسپتال کو 4 گھنٹوں میں خالی کرنے کی دھمکی

اسرائیل کی انڈونیشین اسپتال کو 4 گھنٹوں میں خالی کرنے کی دھمکی
غزہ کی وزرات صحت کے مطابق اسرائیلی فوج نے انڈونیشین اسپتال کو چار گھنٹوں میں خالی کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی وزارت صحت کے ڈاریکٹر جنرل منیر البرش کا کہنا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ کل تک موخر ہونے کے بعد زمین پر لڑائی شروع ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے انڈونیشین اسپتال کو چار گھنٹوں میں خالی کرنے کی دھمکی دی ہے جب کہ 450 مریضوں کو اسپتال سے نکال لیا گیا ہے اور 200 مریض اب بھی اسپتال میں موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: حماس جمعہ سے پہلے اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا نہیں کرے گا
رپورٹ کے مطابق اسرائیل کا کہنا ہے کہ اسپتال میں جنگجو سہولت سے کام کررہے ہیں اور چار گھنٹوں میں ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
دوسری جانب اسرائیل کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کی افواج نے جبالیہ پناہ گزین کیمپ کو گھیرے میں لے لیا ہے، جہاں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ جاری ہے۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جبالیہ کے ایک حصے پر اسرائیلی فضائی حملے میں 33 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔
جنوبی غزہ کی میڈیا کے مطابق خان یونس شہر میں ایک اپارٹمنٹ پر اسرائیلی فضائی حملے میں 10 افراد شہید اور 22 زخمی ہوگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا انڈونیشین اسپتال پر حملہ، مزید 4 فلسطینی شہید
ادھر اسرائیلی فوج نے زخمی افراد کو لے جانے والی ایمبولینس کو بھی نہیں بخشا ہے جب کہ ایمبولینس میں زخمی بچے اور طبی عملے کے لوگ موجود تھے۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی پر عمل درآمد کل تک موخر کردی ہے جس کے بعد جنگ میں وقفہ اور یرغمالیوں کی رہائی کا عمل کل سے شروع ہوگا۔
واضح رہے کہ7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 15 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 33 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

