سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتخابی ریلی کے دوران فائرنگ سے زخمی

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتخابی ریلی کے دوران فائرنگ سے زخمی
امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتخابی ریلی کے دوران فائرنگ سے زخمی ہوگئے، تاہم ان کی جان محفوظ رہی جبکہ حملہ آور مارا گیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق امریکا کے ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر پنسلوینیا میں ان کی انتخابی ریلی کے دوران فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئے۔
امریکی میڈیا کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے بعد سیکیورٹی اہلکاروں نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو حصار میں لے لیا اور وہاں سے لے کر روانہ ہو گئے جبکہ گولیاں چلنے سے ریلی میں موجود ایک شخص ہلاک بھی ہوا۔
ٹرمپ کی منعقد ریلی میں فائرنگ کی آوازوں سے پنسلوینیا کے علاقے بٹلر میں بھگدڑ مچ گئی جبکہ سابق صدر ٹرمپ کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا اور انکو قریبی مرکز میں طبی امداد دی جارہی ہے۔
امریکی میڈیا نے بتایا کہ سابق صدر ٹرمپ پر انتخابی ریلی میں 5 فائر کیے گئے، مجمع سے گولی نہیں چلی، دور سے نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی، تاہم ٹرمپ پر گولی چلانے والے شخص کو ہلاک کردیا گیا۔
امریکی سیکریٹ سروس کے مطابق ریلی میں پیش آئے واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔
واقعہ کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ گولی میرے سیدھے کان پر اوپری حصے پر چھوتےہوئے گئی، گولی لگنے کے بعد کافی خون بہا۔
انکا کہنا تھا کہ سراسرہٹ کی آواز سنی، گولیاں چلیں، فوری معلوم ہوا کہ کچھ غلط ہے، ناقابل یقین ہے کہ ہمارے ملک میں اس طرح کی کارروائی ہوسکتی ہے۔
سابق صدر ٹرمپ نے قانون نافذ کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ حملے کے بعد اہلکاروں نے مجھے حصار میں لیا اور محفوظ جگہ پر منتقل کیا، انہوں نے گھناؤنے عمل کے دوران فوری طور پر حفاظتی اقدام کیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے بیٹے اور بیٹی کا ردعمل
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کے بعد ان کے بڑے بیٹے ٹرمپ جونیئر اور بیٹی ایوانکا ٹرمپ کی جانب سے بیان جاری کیا گیا ہے۔
ری پبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے بیٹے ٹرمپ جونیئر نے اپنے بیان میں کہا کہ ان کے والد امریکا کو بچانے کی جنگ سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ میرے والد اور ان کے ساتھیوں کی صحتیابی کے لیے دعا کرنے پر سب کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔
ایوانکا ٹرمپ نے ڈونلڈ ٹرمپ کو بروقت محفوظ جگہ منتقل کرنے پر سیکریٹ سروس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر تمام افسران کا بھی شکریہ ادا کیا۔
حملہ آور کی شناخت ہوگئی
امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ کرنے والے ملزم کی شناخت 20 سالہ تھامس میتھیو کروک کے نام سے ہوگئی ہے۔
معتبر امریکی ذرائع نے بول کو بتایا ہے کہ حملہ آور میتھیو کروک نے انتخابی ریلی سے 120 گز پر واقع عمارت پر پانی کی ٹنکی کے عقب سے فائرنگ کی۔
فائرنگ میں حملہ آور نے خود کار رائفل استعمال کی حملہ آور کی فائرنگ سے ایک پولیس آفیسر سمیت دو افراد ہلاک اور دو زخمی ہوگئے جن میں سے ایک شخص کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔
معتبر امریکی ذرائع نے مزید بتایا کہ حملہ آور عینک لگاتا تھا اور اس کے بال سنہرے تھے۔
ٹرمپ حملے میں محفوظ رہے یہ جان کر خوشی ہوئی، امریکی صدر
امریکی صدر جوبائیڈن نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ حملے میں محفوظ رہے یہ جان کر خوشی ہوئی۔
جوبائیڈن نے مزید کہا کہ امریکہ میں ایسے واقعات کی کوئی گنجائش نہیں، ایسے واقعے کی مذمت کیلئے بطور ایک قوم متحد ہونا چاہیے۔
ٹرمپ پر فائرنگ کے دل دہلا دینے والے مناظر پر حیرت زدہ ہوں، برطانوی وزیراعظم
برطانوی وزیر اعظم کئیر اسٹارمر نے سابق امریکی صدر پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ پر فائرنگ کے دل دہلا دینے والے مناظر پر حیرت زدہ ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ معاشرے میں کسی بھی شکل میں سیاسی تشدد کی کوئی جگہ نہیں۔
سیاست اور جمہوریت میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے، نریندر مودی
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی سابق امریکی صدر پر قاتلانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اپنے دوست، سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے پر گہری تشویش ہے، سیاست اور جمہوریت میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
نریندر مودی نے مزید کہا کہ ہمارے خیالات اور دعائیں مرنے والوں کے اہل خانہ، زخمیوں اور امریکی عوام کے ساتھ ہیں۔
سابق صدر ٹرمپ پر فائرنگ پریشان کُن ہے، کینیڈین وزیر اعظم
کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کی مذمت کی ہے۔
کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ سابق امریکی صدر ٹرمپ پر فائرنگ پریشان کُن ہے۔
جاپانی وزیر اعظم کی مذمت
جاپان کے وزیراعظم فومیو کیشیدا نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا کہ سیاسی تشدد کے خلاف سب کو اکٹھا کھڑا ہونا چاپیے۔
اسرائیلی وزیراعظم
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے بھی سابق امریکی صدر پر قاتلانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سابق صدر ٹرمپ پر حملے سے میں حیران رہ گیا، ان کی جلد صحت یابی کیلئے دعا گو ہوں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

