25 سال قبل بھارتی فوج نے مجاہدین کے بھیس میں سکھوں کا قتل عام کیا، گرپتونت سنگھ

25 سال قبل بھارتی فوج نے مجاہدین کے بھیس میں سکھوں کا قتل عام کیا، گرپتونت سنگھ
خالصتان تحریک کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے بھارت کے مکروہ چہرے کا پردہ چاک کرتے ہوئے بتایا کہ بل کلنٹن کی آمد پر چھتیس سنگھ پورا کا فالس فلیگ آپریشن کیا گیا، بھارتی فوج نے مجاہدین کے بھیس میں سکھوں کا قتل عام کیا اورلاشوں پر’’جے ہند‘‘ کے نعرے لگائے۔
انہوں نے کہا کہ 25 سال قبل بی جے پی کے وزیراعظم واجپائی کے دور میں چھتیس سنگھ پورہ کا سانحہ ہوا، اس وقت امریکی صدر بل کلنٹن بھارت کے دورے پرآ رہے تھے، بل کلنٹن کی بھارت میں موجودگی کے وقت 5 مقامی افراد کو پاکستانی دہشت گرد قرار دے کر قتل کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر جیل میں قید پاکستانی غائب، بھارت کا ممکنہ فالس فلیگ آپریشن کا خدشہ
انہوں نے بتایا کہ 2006 میں سی بی آئی نے تسلیم کیا کہ مارے گئے پانچوں مقامی افراد بے گناہ تھے، گرپتونت سنگھ پنوں کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج کا کپتان راٹھور کئی سال تک مفرور رہنے کے بعد مجھے امریکا میں ملا اور سانحہ چھتیس سنگھ پورہ کے ہوشربا انکشافات کیے۔
کیپٹن راٹھور نے انکشاف کیا کہ 20 مارچ 2000 کوبھارتی فوج کو چھتیس سنگھ پورہ میں سکھوں کو مارنے کے احکام ملے، میں بھارتی فوج کے فائرنگ اسکواڈ کی قیادت کررہا تھا۔
اس نے یہ بھی انکشاف کیا کہ میں مظفرآباد اور آزاد کشمیر میں بھیس بدل کرخفیہ مشن پر تھا، چھتیس سنگھ پورہ میں ہم مجاہدین کے روپ میں پہنچے، بی جے پی حکومت بل کلنٹن کو یہ باور کرانا چاہتی تھی کہ پاکستان دہشت گردوں کی پشت پناہی کرتا ہے، ہمیں حکم دیا گیا کہ چھتیس سنگھ پورہ کے تمام سکھوں کو قتل کرنا ہے۔
کیپٹن راٹھور کا کہنا تھا کہ راشٹریہ رائفل کے بریگیڈیئر جے ایس نے آپریشن کو لیڈ کیا، 20 مارچ کی شام کو ہم نے گاؤں کے 35 سکھوں کو ایک دیوار کے ساتھ کھڑا کردیا۔
کیپٹن راٹھور نے مزید انکشاف کیا کہ ہمیں حکم دیا گیا کہ کوئی بھی سکھ زندہ نہیں بچنا چاہیے اس لئے سکھوں پر گولیاں برسانا شروع کردیں، یہاں تک کہ مرجانے والے سکھوں پر دوبارہ گولیاں برسائیں اورقتل عام کے بعد ’’جے ہند‘‘ کے نعرے لگائے۔
گرپتونت سنگھ پنوں کے مطابق کیپٹن راٹھورنے بتایا کہ بھارتی فوج نے ثبوت مٹانے کیلئے اس فائرنگ اسکواڈ کے تمام اہلکاروں کو باری باری قتل کردیا لیکن میں امریکا آنے سے پہلے یورپ گیا، پھر وہاں سے جان بچا کر نکلا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News