ایران پر حملے اور خامنہ ای کے قتل کی دھمکیاں؛ آیت اللّٰہ سیستانی کا پہلا بیان سامنے آگیا

عراق کے شیعہ مذہبی رہنما آیت اللّٰہ علی السیستانی نے ایران کے خلاف اسرائیلی حملوں اور سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای کو نشانہ بنانے کی دھمکیوں پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انہیں مجرمانہ فعل قرار دے دیا ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق آیت اللّٰہ علی السیستانی کی جانب سے یہ بیان ایران پر بڑھتے دباؤ اور عسکری حملوں کے تناظر میں جاری کیا گیا ہے۔
آیت اللّٰہ سیستانی نے اپنے بیان میں کہا کہ ایران کی مذہبی قیادت کے خلاف دھمکیاں پورے خطے کے لیے سنگین نتائج کا پیش خیمہ بن سکتی ہیں، ایسے اقدامات سے خطے میں مزید عدم استحکام پیدا ہوگا، جس کے اثرات عالمی سطح پر بھی محسوس کیے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے خطے کے ممالک اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ “ناجائز جنگ” کے خاتمے کے لیے مؤثر کردار ادا کریں اور کشیدگی کو بڑھنے سے روکنے کے لیے سفارتی کوششیں تیز کریں۔
پس منظر
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں امریکا اور اسرائیل کی جانب سے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای کو نشانہ بنانے کے بیانات سامنے آئے ہیں، جس کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ایرانی سپریم لیڈر کی نقل و حرکت سے وہ باخبر ہیں اور اگر چاہیں تو انہیں نشانہ بنا سکتے ہیں، تاہم “فی الحال ایسا ارادہ نہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے بھی ایک انٹرویو میں عندیہ دیا کہ آیت اللّٰہ خامنہ ای کی ہلاکت ممکنہ طور پر ایران-اسرائیل تنازع کا خاتمہ لا سکتی ہے۔
مزید پڑھیں: مسلط کیاگیا امن یا جنگ قبول نہیں، آیت اللہ خامنہ ای کا واضح پیغام
اس کے ساتھ ساتھ اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے بھی خامنہ ای کو سخت انجام کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ ان کا انجام بھی صدام حسین جیسا ہو سکتا ہے۔
مزید برآں تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آیت اللّٰہ سیستانی کا بیان خطے میں بگڑتی صورتحال کے پیش نظر ایک محتاط مگر مؤثر پیغام ہے، جو خطے میں امن قائم رکھنے کے لیے طاقت کے بجائے سیاسی اور سفارتی حل پر زور دیتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

