اقوام متحدہ نمائندہ خصوصی کا دنیا سے اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات ختم کرنےکا مطالبہ

اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی فرانسسکاالبانیز نے دنیا سے اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات ختم کرنےکامطالبہ کردیا۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے خطاب کرتے ہوئے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے لیے اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ فرانسسکا البانیز نے کہا اسرائیل کی معیشت نسل کشی پرمبنی ہے، دنیا تجارتی تعلق ختم کرے۔
واضح رہے کہ فرانسسکا البانیز دنیا بھر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دستاویزی شکل دینے والے اقوام متحدہ کے درجنوں آزاد ماہرین میں سے ایک ہیں۔
فرانسسکا البانیز نے کونسل میں اپنی تازہ رپورٹ پیش کی، جس میں 60 سے زائد ایسی کمپنیوں کے نام شامل ہیں جو ان کے بقول اسرائیلی آبادکاری اور غزہ میں فوجی کارروائیوں میں معاونت کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل جدید تاریخ کی ظالمانہ ترین نسل کشی کا مرتکب ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں غذائی قلت نے ہولناک صورتحال اختیار کرلی، 66 بچے شہید
فرانسسکاالبانیز کی پیش کردہ رپورٹ کا عنوان اقتصاد قبضہ سےاقصاد نسل کشی تک تھا، جس کے مطابق عالمی کمپنیاں اسرائیلی قبضے، نگرانی اور قتل عام میں ملوث ہیں، اسرائیل کا فوجی صنعتی کمپلیکس معاشی ڈھانچےکی ریڑھ کی ہڈی ہے۔
جنگ سے اسرائیل کے اسٹاک ایکسچینج میں 200 فیصداضافہ، اور 220 ارب ڈالرکافائدہ ہوا۔
البانیز کا کہنا ہے کہ ایک قوم کوفائدہ، دوسری کومٹایاجارہاہے، نسل کشی منافع بخش بن چکی ہے۔
ایف 35 پروگرام، ڈرونز، اےآئی ٹارگٹنگ میں اسرائیلی وعالمی کمپنیوں کا تعاون نمایاں ہیں، جبکہ رپورٹ میں لاک ہیڈمارٹن، لیونارڈو، البٹ سسٹمز اور مرسک جیسی کمپنیوں کے نام شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ مائیکروسافٹ، ایمازون، گوگل، آئی بی ایم اسرائیلی نگرانی میں ملوث ہیں، کمپنیوں نےقانونی ذمےداریوں سے پہلوتہی اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔
دوسری جانب آئرلینڈ کے سفیر نے اقوام متحدہ نمائندہ خصوصی کی پیش کی جانے والی رپورٹ کی حمایت کرتے ہوئے مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے مصنوعات کی درآمد پرپابندی کے قانون کا اعلان کردیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

