رائفل پر کنندہ الفاظ نے چارلی کِرک کے قتل کیس کو پراسرار بنادیا

یوٹاہ: امریکا میں قدامت پسند کارکن چارلی کِرک کے قتل کیس میں برآمد ہونے والی رائفل پر کنندہ الفاظ نے کیس کو پراسرار بنادیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی اور قدامت پسند کارکن چارلی کِرک کے قتل کے الزام میں 22 سالہ نوجوان ٹائلر رابنسن کو ریاست یوٹاہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ چارلی کِرک کو چند روز قبل یوٹاہ ویلی یونیورسٹی میں طلبہ کے ساتھ مباحثے کے دوران اسٹیج پر گولی مارکر ہلاک کردیا گیا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ٹائیلر رابنسن کو 33 گھنٹے کی طویل تلاش کے بعد جمعرات کی شب حراست میں لیا گیا۔ گرفتاری اس وقت ممکن ہوئی جب ملزم نے والد کے سامنے اپنے جرم کا اعتراف کیا اور گرفتاری سے قبل خودکشی کرنے کی خواہش ظاہر کی۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ملزم کے والد نے صورتحال کو سنبھالنے کے لیے ایک مقامی پادری سے رابطہ کیا جس کی مدد سے پولیس کو اطلاع دی گئی اور آخرکار ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔
گورنر اسپینسر کاکس کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹائیلر رابنسن حملے سے کئی گھنٹے پہلے ہی یونیورسٹی کیمپس میں داخل ہوا تھا۔ گرفتاری کے وقت اس کے کپڑے وہی تھے جو ویڈیو میں دکھائی دے رہے تھے۔
پولیس نے جائے وقوعہ کے قریب جھاڑیوں سے ایک رائفل بھی برآمد کی ہے جو تولیے میں لپٹی ہوئی تھی۔ یہ غیر ملکی ایمپورٹڈ موزر 30.06 بولٹ ایکشن رائفل تھی جس پر دوربین بھی نصب تھی۔
رپورٹ میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ اسلحے سے ملنے والے خولوں پر ’’فاشسٹ کو پکڑو‘‘ اور’’بیلا چاؤں،بیلا چاؤں‘‘ جیسے الفاظ کنندہ تھے۔
تحقیقات میں سامنے آیا ہے کہ ٹائیلر رابنسن نے اپنے ہم کمرہ ساتھی کو میسجنگ ایپ پر اسلحہ اور ایک ’’ڈراپ پوائنٹ‘‘ کے حوالے سے پیغامات بھیجے تھے۔
اہل خانہ کے مطابق ملزم حالیہ برسوں میں سیاسی طور پر زیادہ سرگرم اور شدت پسند خیالات رکھنے لگا تھا اور اس نے کِرک کو ’’نفرت پھیلانے والا‘‘ قرار دیا تھا۔
خیال رہے کہ ٹائیلر رابنسن کے خلاف باضابطہ مقدمہ منگل کو دائر کیا جائے گا جس میں اس پر قتلِ، انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے اور غیر قانونی اسلحہ چلانے کی دفعات شامل ہیں۔
یونیورسٹی کو واقعے کے بعد سے بند کردیا گیا ہے جب کہ طلبہ نے ملزم کی گرفتاری پر سکون کا اظہار کیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News