Advertisement

کیا دوحہ حملے میں واشنگٹن معاونت شامل تھی ؟ امریکی حکام کاجواب دینے سے انکار

کیا دوحہ حملے میں واشنگٹن معاونت شامل تھی ؟ امریکی حکام کاجواب دینے سے انکار

کیا دوحہ حملے میں واشنگٹن معاونت شامل تھی ؟ امریکی حکام نے جواب دینے سے انکار کردیا ۔ مذاکرات کی میز پر کسی بھی فریق  کو نشانہ بنانے کا یہ واقعہ بدترین مثال ہے ۔

اسرائیلی جارحیت سے مشرق وسطیٰ کے امن کو شدید خطرات لاحق ہوچکے ہیں۔ حملے کے بعد امریکا نے اپنے شہریوں کو محفوظ مقامات پر رہنے کی ہدایت کردی ہے۔

جبکہ امریکی حکام کی جانب سے اس حملے کے حوالے سے کوئی بھی بات کرنے واضح کردیاہے ۔ یہ کارروائی شِن بیت (داخلی سیکیورٹی ایجنسی) کے تعاون سے کی گئی۔

اسرائیلی فوجی بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ نشانہ بنائے گئے حماس رہنما کئی برسوں سے تنظیم کی سرگرمیوں کی قیادت کر رہے تھے۔

حملہ اس وقت کیا گیا جب حماس کی قیادت ٹرمپ کی جانب سے پیش کردہ غزہ جنگ بندی منصوبے پرغور کیلئے اجلاس کر رہی تھی۔
اسرائیلی حملے کے خلاف دنیا بھر میں شدید اشتعال پھیل گیاہے ۔ لندن میں بھی احتجاج کیا گیا جس میں اسرائیلی اقدام کی شدید مذمت کی گئی۔

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
اسرائیلی حملہ ریاستی دہشت گردی ہے، حملےکا جواب دینےکا حق محفوظ رکھتےہیں، قطری وزیراعظم
اسرائیل نے دوحہ پر حملے سے متعلق امریکا کو آگاہ کردیا تھا ، ترجمان وائٹ ہائوس
قطر کی دوحہ میں اسرائیلی حملے کی شدید مذمت
اسرائیل کا دوحہ میں حماس قیادت پر فضائی حملہ ، حماس نے صیہونی دعویٰ مسترد کر دیا
میکسیکو: ٹرین اور ڈبل ڈیکر بس میں تصادم سے 10 ہلاک، 61 زخمی
’’شہر خالی کردو، طوفانی حملے ہوں گے‘‘ اسرائیل کی غزہ کے شہریوں کو آخری وارننگ
Advertisement
Next Article
Exit mobile version