Advertisement

جاپان کی پہلی خاتون وزیراعظم سانائے تاکائچی کون ہیں ؟

سانائے تاکائچی جاپان کی پہلی خاتون وزیراعظم بن گئیں

جاپان کی پہلی خاتون وزیراعظم سانائے تاکائچی کون ہیں ؟ تفصیلات سامنے آگئیں۔ وہ جاپان میں تبدیلی کی علامت  سمجھی جاتی ہیں۔

64 سالہ سیاست دان  نے وزیراعظم منتخب ہوکر نئی تاریخ رقم کرلی ہے ۔ ان کی والدہ پولیس آفیسر تھیں جبکہ ان کے والد آٹو مابائل کمپنی میں کام کرتے تھے۔

انہوں نے وزیر معاشی سیکیورٹی اور انٹرنل افیئرز کے طور پر بھی خدمات انجام دی ہیں ۔ سانائے تاکائچی سابق برطانوی وزیر اعظم مارگریٹ تھریچر سے بے حد متاثر ہیں ۔

سانائے تاکائچی جاپان میں خواتین حقوق کی  ضامن، استحکام اور تبدیلی علامت سمجھی جاتی ہیں وہ کاروباری طبقے اور نوجوانوں میں کافی مقبول ہیں۔

وہ گزشتہ 5 سالوں میں وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے والی پانچویں شخصیت ہیں۔ تاکائچی ایک اقلیتی حکومت کی قیادت کریں گی انہیں متعدد چیلنجز کا سامنا ہوگا۔

Advertisement

جن میں اگلے ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا طے شدہ جاپان کا دورہ بھی شامل ہے۔

چاپان کی پارلیمان نے منگل کومارگریٹ تھیچر کی مداح سانائے تاکائچی کو وزیرِاعظم منتخب کیا ۔ جو ووٹنگ کے پہلے مرحلے میں غیر متوقع طور پر اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب رہیں۔

وہ باضابطہ طور پر شہنشاہ سے ملاقات کے بعد عہدہ سنبھالیں گی۔ سابق ہیوی میٹل ڈرمر سانائے تاکائچی 4 اکتوبر کو حکمران لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) کی سربراہ منتخب ہوئی تھیں۔

یہ جماعت کئی دہائیوں سے مسلسل اقتدار میں ہے لیکن حالیہ برسوں میں عوامی حمایت کھو رہی ہے۔

تاکائچی نے اصلاحات کی حامی دائیں بازو کی جماعت جاپان انوویشن پارٹی (جے آئی پی) کے ساتھ نیا اتحاد قائم کیا، جو پیر کی شام طے پایا۔

تاکائچی نے پیر کو عہد کیاکہ وہ جاپان کی معیشت کو مضبوط بنائیں گی۔جاپان کو ایک ایسے ملک کے طور پر دوبارہ تشکیل دیں گی جو آئندہ نسلوں کی ذمہ داری اٹھا سکے۔

Advertisement

مقامی میڈیا کے مطابق ممکنہ خواتین وزرا میں دائیں بازو کی سیاست دان ساتسوکی کاتایاما (وزیرِمالیات) اور امریکی نژاد کیمی اونودا (وزیرِمعاشی سلامتی) شامل ہو سکتی ہیں۔

جاپان عالمی اقتصادی فورم کی 2025 کی رپورٹ کے مطابق 148 ممالک میں سے 118 ویں نمبر پر ہے جب کہ ایوانِ زیریں کے صرف 15 فیصد اراکین خواتین ہیں۔

64سالہ سانائے تاکائچی خواتین کی صحت کے مسائل پر بات بڑھانے کی خواہاں ہیں۔ اور وہ کھل کر اپنے ایامِ انقطاعِ حیض کے تجربے پر بھی گفتگو کر چکی ہیں۔

تاہم وہ اس پرانی قانون سازی میں ترمیم کی مخالف ہیں جو شادی شدہ جوڑوں کو ایک ہی خاندانی نام استعمال کرنے پر مجبور کرتی ہے۔

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
یورپی یونین کا بھی افغان تارکین وطن کی واپسی کیلیے طالبان حکومت سے رابطہ
ٹرمپ کا اسرائیلی دورہ صہیونیوں کا حوصلہ بڑھانے کی ناکام کوشش ہے، ایران سپریم لیڈر
اسرائیل نے دو سالہ جنگ میں نابلس کے کتنے علاقے پر قبضہ کیا؟ ہوشربا انکشاف
عالمی صحت پر بحران کے سائے، ٹرمپ نے ڈبلیو ایچ او کی فنڈنگ نصف کر دی
اٹلی کے قریب تارکین وطن کی کشتی سے 91 افراد کو بچا لیا گیا، دو کی لاشیں برآمد
 دنیا کی بڑی ایپس اور ویب سائٹس متاثر، ایمیزون ویب سروسز میں بڑی تکنیکی خرابی
Advertisement
Next Article
Exit mobile version