صمود فلوٹیلا کے سیکڑوں کارکن یرغمال؛ 42 کشتیوں کے 450 رضاکار گرفتار، ڈی پورٹ کی تیاریاں

اسرائیلی بحریہ نے غزہ کے لیے امداد لے جانے والے “گلوبل صمود فلوٹیلا” پر بڑا آپریشن کرتے ہوئے 42 کشتیاں روک لیں اور ان پر سوار 450 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا۔
فلوٹیلا کے منتظمین کے مطابق گرفتار ہونے والوں میں سابق سینیٹر مشتاق احمد، سویڈن کی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور نیلسن مینڈیلا کے پوتے نکوسی مینڈیلا بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی فوج نے کشتیوں کا مواصلاتی نظام بند کر کے انہیں اشدود بندرگاہ منتقل کیا، جہاں سے کئی کارکنوں کو یورپ ڈی پورٹ کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔
کچھ رپورٹس کے مطابق ایک کشتی “میرینیٹ” اب بھی منزل کی طرف بڑھ رہی ہے جبکہ “میکینو” غزہ کی حدود میں داخل ہو چکی ہے۔
فلوٹیلا کے شرکاء کا کہنا ہے کہ فوجیوں نے حملے کے دوران واٹر کینن کا استعمال بھی کیا اور درجنوں انسانی حقوق کے کارکنوں کو اسرائیلی جیلوں میں ڈال دیا ہے، ان میں 32 صحافی بھی شامل ہیں۔
اس واقعے کے خلاف یورپ، جنوبی امریکا اور مشرق وسطیٰ سمیت دنیا بھر میں مظاہرے پھوٹ پڑے۔ ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور کئی شہروں میں ٹریفک بند ہوگئی۔
کولمبیا نے اسرائیلی سفارتکار کو ملک بدر کردیا، اسپین اور بیلجیئم نے اسرائیلی سفیروں کو طلب کر کے احتجاج کیا جبکہ ترکیہ نے اس کارروائی کو قزاقی اور دہشتگردی قرار دیا۔
اقوام متحدہ، ایمنسٹی اور کئی عالمی رہنماؤں نے بھی اس واقعے کو “غیر قانونی” کہا اور فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
یہ قافلہ 31 اگست کو اسپین سے روانہ ہوا تھا اور مختلف ملکوں کی کشتیاں اس میں شامل ہو گئی تھیں۔ اسرائیلی بحریہ نے اسے غزہ کی حدود سے تقریباً 70 ناٹیکل میل دور روکا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News