امریکی دباؤ، بڑی بھارتی آئل ریفائنریز نے روسی خام تیل کی خریداری میں نمایاں کمی کر دی

امریکی دباؤ، بڑی بھارتی آئل ریفائنریز نے روسی خام تیل کی خریداری میں نمایاں کمی کر دی ۔ یہ اقدام امریکا کی جانب سے ماسکو کی نمایاں توانائی کمپنیوں پر عائد نئی پابندیوں کے بعد سامنے آیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق صنعتی ذرائع کے حوالے سے اطلاع ہے کہ بھارت کی جانب سے روسی خام تیل کی خریداری میں بڑی کٹوتی کی جارہی ہے۔
بھارت اُس وقت سے روس کا سب سے بڑا خریدار ہے جب مغربی پابندیوں نے عالمی سپلائی چین کو متاثر کیا تھا۔
اب بھارتی کمپنیاں سپلائی اور ادائیگی کے نظام میں ممکنہ خلل سے بچنے کے لیے احتیاطی اقدامات کر رہی ہیں۔
بھارت کی سب سے بڑی پرائیویٹ آئل کمپنی ریلائنس انڈسٹریز نے مبینہ طور پر روس سے تیل کی درآمدات میں کمی کرنے یا وقتی طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کمپنی کے ترجمان نے کے مطابق روسی تیل کی درآمدات میں رد و بدل کا عمل جاری ہے اور ریلائنس حکومتِ ہند کی پالیسیوں کے مطابق مکمل ہم آہنگی میں رہے گی۔
امریکی محکمہ خزانہ نے بدھ کے روز عالمی خریداروں کو 21 نومبر تک روسنیفٹ اور لوک آئل کے ساتھ معاملات ختم کرنے کی مہلت دی ہے۔
2022 میں مغربی پابندیوں کے بعد روس کے رعایتی نرخوں پر دستیاب تیل بھارت کی توانائی پالیسی کی بنیاد بن گیا تھا۔
2025 کے ابتدائی 9 ماہ میں بھارت کی روزانہ درآمدات اوسطاً 17 لاکھ بیرل تک پہنچ چکی تھیں۔
تاہم روسی تیل پر یہ انحصار امریکا اور بھارت کے درمیان تجارتی مذاکرات میں ایک اہم تنازع بن چکا ہے۔
AdvertisementIndia is expected to massively cut Russian oil imports after the US sanctioned Russian oil giants Rosneft and Lukoil.
India purchased €2.5 billion in Russian crude oil last month. pic.twitter.com/GuqSDcu7hn— Igor Sushko (@igorsushko) October 23, 2025
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News