انسانی کھال کے خلیوں سےٹیکسٹائل تیار

فرانس میں ماہرین کی ایک ٹیم نے انسانی کھال کے خلیوں سے اونی ریشے (یارن) تیار کیے ہیں جنہیں انہوں نے ’’انسانی ٹیکسٹائل‘‘ کا نام دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ٹشو انجینئرنگ کے میدان میں ایک قدم اور آگے بڑھاتے ہوئے فرنچ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اینڈ میڈیکل ریسرچ، بورڈیاکس کےماہرین نے انسانی کھال کے خلیوں سےایسے دھاگے تیارکیے ہیں جو ٹیکسٹائل بنانے میں مدد دے گا۔
ماہرین نےامید ظاہر کی ہے کہ انسانی ٹیکسٹائل کو زخم بند کرنے اور زندہ کھال پر مشتمل پیوند تیار کرنے میں کامیابی سے استعمال کیا جاسکے گا۔
سائنسدانوں نےانسانی ٹیکسٹائل کو ٹشوانجینئرنگ سے تیارکردہ مصنوعات کی نئی نسل قراردیتے ہوئے اسے انسانی جسم کےلیے ہر لحاظ سے موزوں ترین قراردیا ہے۔
انسانی خلیوں سے تیار کردہ ریشے اور ٹیکسٹائل کا اہم ترین فائدہ یہ ہے کہ اس سے انسانی مدافعتی نظام میں کوئی مزاحمتی ردِعمل بھی پیدا نہیں ہوتا، جو زخموں کی صحت یابی میں مسائل پیدا کرسکتا ہے۔
ان ریشوں کی تیاری کےلیے پہلے مرحلے میں انسانی کھال کے خلیوں کو ایک پتلی چادر کی شکل دی جاتی ہے جس میں سے باریک باریک ریشے کاٹ لیے جاتے ہیں۔ پھر انہیں دھاگے کی طرح استعمال کرلیا جاتا ہے یا پھر ضرورت کے مطابق کوئی شکل دے دی جاتی ہے۔
’ہم اس (انسانی ریشے) سے تھیلیاں، لچک دار نلکیاں، والو اور سوراخ دار جھلیاں بنا سکتے ہیں‘ اس تحقیق کے مرکزی سائنسداں نکولاس لے ہیوریوکس نے کہا، ’دھاگے سے آپ پارچہ بافی کا کوئی بھی کام لے سکتے ہیں جس میں بُنائی، سلائی اور کپڑا سازی شامل ہے۔
ابتدائی تجربات میں اس خصوصی ریشے کو چوہوں کے زخموں کی سلائی میں استعمال کیا گیا، جو دو ہفتوں میں مکمل طور پر بھرگئے۔ علاوہ ازیں، اسی ریشے سے انہوں نے خاص طرح کی مشین پر کھال کا پیوند تیار کیا جس سے ایک بھیڑ کی کٹی ہوئی رگ کو کامیابی سے بند کیا گیا۔
واضح رہے کہ یہ وہی فرانسیسی ماہرین ہیں جنہوں نے کچھ عرصہ قبل زندہ خلیوں پر مشتمل حیاتی مادّے (بایومٹیریل) کی پتلی چادریں تیار کی تھیں جنہیں لپیٹ کر خون کی مصنوعی نالیوں کی شکل دی گئی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

