Advertisement

ملک میں تیل وگیس کے ذخائر میں سالانہ بنیادوں پر کمی ریکارڈ

تیل وگیس

ملک میں تیل وگیس کے ذخائر میں سالانہ بنیادوں پر کمی ریکارڈ

ملک میں مقامی سطح پر تیل اور گیس کے ذخائر میں سالانہ بنیادوں پر 7 سے 8 فیصد کمی کی گئی ہے۔

اعداد وشمار کے مطابق درآمدی فیول سے جان چھڑانے کے بجائے انحصار مزید بڑھ سکتا ہے، 9 سال میں قدرتی گیس کے ذخائر 1 ہزار 900 کیوبک فٹ سے گر کر 1 ہزار 800 کیوبک فٹ ہوگئے۔

 دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ تیل کے ذخائر 38 کروڑ بیرل سالانہ سے گر کر 1 کروڑ 92 لاکھ بیرل تک پہنچ گئے جبکہ مقامی گیس کے ذخائر آئندہ 6 سال میں خشک ہونے کا خدشہ ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئندہ دو سال میں گھریلو صارفین کی گیس کنکشنز کو ختم کیا جائے گا، مقامی گیس کے بجائے تمام صارفین کو ایل پی جی پر شفٹ ہونا پڑے گا۔

دستاویز کے مطابق آئندہ سردیوں میں گیس نایاب ہوگی، دو وقت کے کھانے اور ناشتے کیلئے 6 گھنٹے یا 8 گھنٹے گیس کی فراہمی پر مشاورت جاری ہے۔

Advertisement

اس کے علاوہ مقامی سطح پر تیل و گیس کی تلاش کی بھی کوششیں جاری ہیں، اس وقت ملک میں روزانہ کی بینادوں پر 1600 ایم ایم سی ایف ڈی گیس دستیاب ہے۔

دستاویز میں مزید بتایا گیا کہ سوئی سدرن کے پاس ساڑھے 900 اور سوئی نادرن کے پاس ساڑھے 600 ایم ایم سی ایف ڈی گیس ہے۔ سردیوں میں طلب ڈبل ہونے کے باعث لوڈشیڈنگ کرنا پڑتی ہے، سردیوں میں طلب 4 ہزار ایم ایم سی ایف ڈی سے بڑھ جاتی ہے۔

ذرائع کے مطابق درآمدی ایل این جی گھریلو صارفین کو دینا پڑتی ہے، سردیوں میں ایل این جی کے 9 کارگوز دستیاب ہوتے ہیں۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ پاکستان سالانہ 13 ارب 50 کروڈ ڈالر کا تیل درآمد کرتا ہے اور 4 ارب 47 کروڑ ڈالر کی ایل این جی درآمد کرنا پڑتی ہے۔

گیس کی قیمتوں میں اضافہ

واضح رہے کہ 20 اکتوبر کو وفاقی حکومت نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی تھی، پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں بتایا گیا تھا کہ ماہانہ 25 سے 90 مکعب میٹر تک گیس کے پروٹیکٹڈ صارفین کےلیے قیمت نہیں بڑھائی گئی تاہم پروٹیکٹڈ صارفین کےلیے فکس چارجز 10 روپے سے بڑھا کر 400 روپے کردیے گئے۔

Advertisement

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نان پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کےلیے گیس کی قیمت میں 172 فیصد سے زائد اضافہ کیا گیا جبکہ ماہانہ 25 مکعب میٹر کے صارفین کےلیے قیمت 200 سے بڑھا کر 300 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اور ماہانہ 60 مکعب میٹر استعمال پر گیس کی قیمت 300 سے بڑھ کر 600 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی۔

تندوروں کے لیے گیس کی قیمت 600 روپے، پاور پلانٹس 1050 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو برقرار ہے جبکہ سیمنٹ سیکٹر کےلیے گیس کی قیمت 4400 روپے، سی این جی سیکٹر کےلیے 3600 روپے مقرر کی گئی۔

اس کے بعد یہ خبر سامنے آئی تھی کہ نگران وفاقی کابینہ نے گیس کی قیمتوں میں اضافہ فی الحال روک دیا ہے۔

سردیوں میں گیس کی شدید کمی کی پیشگوئی

ماہر معاشیات کی جانب سے رواں سال موسم سرما میں ملک میں گیس کی شدید کمی کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

گیس سے متعلق ماہر معاشیات نے بول نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں گیس میں 5 سے7 فیصد کمی آئی ہے، ہم نے پروڈکشن اور ڈسٹری بیوشن کے نظام کو بہتر نہیں کیا۔

Advertisement

انہوں نے بتایا تھا کہ سردیوں میں گیس ڈیمانڈ 7 ہزار ایم ایم سی ایف ڈی سے بھی بڑھ جاتی ہے، نہیں لگتا سردیوں میں 6 سے 8 گھنٹوں سے زیادہ گیس آئے گی، اگر زیادہ ایل این جی امپورٹ کر بھی لیں تو ٹرمنلز نہیں ہیں۔

ماہر معاشیات کا کہنا تھا کہ کہا تھا کہ جب دنیا میں قیمتیں نیچے ہوں تو قطر سے طویل مدتی کانٹریکٹس کریں، حکومت آسٹریلیا سے بھی 15 سال کا کانٹریکٹ کرسکتی تھی۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ گھریلو صارفین کو30 فیصد گیس کی فراہمی ہے، بہت سے سیکٹرمشکلات کا شکار ہیں جن میں پی آئی اے بھی ہے۔

اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.bolnews.com/urdu/business/2023/11/915321/amp/ کو لائک کریں

ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://www.bolnews.com/urdu/business/2023/11/915321/amp/ اور حالات سے باخبر رہیں

پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے  کو سبسکرائب کریں   اور بیل آئیکن پر کلک کریں

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
آئی ایم ایف کی شرط، تنخواہ دار طبقے کے لئے بڑی خبر آگئی
گاڑیوں کے شوقین افراد کیلئے بڑی خبر
خوردنی تیل کی قیمتوں میں بڑی کمی ہوگئی
اسٹیٹ بینک نے پاکستانیوں کو بڑی خوشخبری سنادی
گاڑی خریدنے کے خواہشمند افراد کیلئے بڑی خبر آگئی
سولر پینل کی قیمتوں میں بڑی کمی کے بعد گھر میں سولر سسٹم کتنے روپے میں لگ سکتا ہے؟
Advertisement
Next Article
Exit mobile version