نصرت فتح علی خان کو بچھڑے 22 برس گزر گئے

دل میں اتر جانے والی دھن اور کانوں میں رس گھولنے والی آواز کے مالک نصرت فتح علی خان کو مداحوں سے بچھڑے 22 برس ہوگئے۔
نصرت فتح علی خان کو ان کے مداح آج بھی شدت سے یاد کرتے ہیں۔
نصرت فتح علی خان نے کئی فلموں کی موسیقی میں بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔
انہوں نے قوالی میں پاکستان کا نام دنیا بھر میں روشن کیا۔ نصرت فتح علی خان نے جوگایا خوب گایا۔
ٹائم میگزین نے 2006 میں ایشین ہیروز کی فہرست میں ان کا نام بھی شامل کیا۔
بطور قوال ا اس عظیم فنکار کو کئی بین الاقوامی اعزازات سے بھی نوازا گیا۔
قوال کی حیثیت سے 125 آڈیو البم ان کا ایک ایسا ریکارڈ ہے، جسے توڑنے والا شاید دوردورتک کوئی نہیں۔
ان کی شہرت نے انہیں گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں جگہ دلوائی۔
دم مست قلندر مست ، علی مولا علی ، یہ جو ہلکا ہلکا سرور ہے، میرا پیاگھر آیا، اللہ ہو اللہ ہو اور کینا سوہنا تینوں رب نے بنایا، جیسے البم نے ان کو مقبولیت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔
یورپ میں ان کی شخصیت اور فن پر تحقیق کی گئی اور کئی کتابیں لکھی گئیں۔
1992 ء میں جاپان میں شہنشاہ قوالی کے نام سے ایک کتاب شائع کی گئی اور انہیں ’’گانے والے بدھا ‘‘ کا لقب دیا گیا ۔
وہ1997 میں جگر کے عارضے کے سبب لندن کے کرامویل اسپتال میں انتقال کرگئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

