گلوکارہ مومنہ کا نور مقدم کیس کی تفتیش پر اظہار برہمی

پاکستان کی معروف گلوکارہ مومنہ مستحسن نے نور مقدم کیس کی تفتیش پر اظہار برہمی کیا ہے۔
گلوکارہ نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر نور مقدم کیس میں ہونے والی تحقیقات پر اظہارِ برہمی کرتے ہوئے لکھا کہ ظاہر جعفر کے وکیل نے نور کے والد سے دورانِ سماعت پوچھا آپ نے بطور سفیر اس ملک کے لئے خدمات انجام دیں اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے بتائیں کہ کیا اسلامی جمہوریہ پاکستان میں مرد اور عورت کا بغیر رسمی تعلق کے تعلق رکھنا جائز ہے؟
#ZahirJaffer’s lawyer to Noor’s father(during the trial of her barbaric murder): “you’ve served as an Ambassador for this country. Keeping that in mind, in the Islamic republic of Pakistan is it permissible for a man & woman to have an association without a formal relationship?” https://www.bolnews.com/urdu/entertainment/2022/01/437859/amp/
— Momina Mustehsan (@MominaMustehsan) January 22, 2022
مومنہ مستحسن نے لکھا کہ اس سے زیادہ متعلقہ سوال وہ اپنے کلائنٹ کے والد سے پوچھ سکتے تھے کہ آپ تھراپی کا کاروبار چلاتے ہیں اور اس سے فائدہ اٹھاتے ہیں جبکہ آپ نے اپنے بیٹے کی ذہنی بیماری کو بہانہ بناتے ہوئے عدالت سے اس کی رہائی کی درخواست کی تو کیا آپ کو لگتا ہے کہ اپنے آس پاس کسی ایسے مریض کو چھوڑ دینا محفوظ ہے؟
More relevant to ask his clients father: u run & profit from a therapy business. Keeping that & ur sons mental illness in mind (pleading insanity),do u think it was safe to let anyone around him? Let alone facilitating holding Noor in the premises of ur property against her will?
— Momina Mustehsan (@MominaMustehsan) January 22, 2022
اُنہوں نے لکھا کہ ایسے لوگوں کے بیٹے کتنی خواتین کو ہراساں کرتے ہیں اور ان کے ساتھ ذہنی یا جسمانی طور پر بدسلوکی کرتے ہیں اور پھر بھی اُن کا کبھی کوئی حساب کتاب نہیں کرتا۔
Its the 21st century,yet so many seemingly educated people use patriarchy & misogyny to discredit women & shame fathers when it comes to justifying their sons barbaric actions. Never any accountability of how many women their sons harass, violate or abuse (mentally or physically)
— Momina Mustehsan (@MominaMustehsan) January 22, 2022
گلوکارہ نے لکھا کہ یہ 21 ویں صدی ہے اور ابھی تک بہت سارے تعلیم یافتہ لوگ اپنے بیٹوں کی وحشیانہ حرکتوں کو درست ثابت کرنے اور خواتین کو بدنام کرنے میں لگے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

