Advertisement

وزیراعظم کے بھانجے کی عبوری ضمانت منظور

عبوری ضمانت

 وزیراعظم پاکستان عمران خان کے بھانجے بیرسٹرحسان نیازی کی عبوری ضما نت لاہور کی انسداددہشت گردی کی عدالت نے منظور کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ملزم بیرسٹر حسان نیازی عبوری ضمانت کیلئے اپنے وکیل کے ہمراہ انسداددہشت گردی کی عدالت میں پیش ہوئےتاہم عدالت نے ملزم کی ایک ،ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض عبوری ضمانت منظور کی ۔

وزیراعظم کا بھانجاپولیس کے لیے چھلاوا بن گیا

وزیراعظم  کے بھانجے حسان نیازی کو پی آئی سی حملہ مقدمے میں نامزد کیاگیا تھا تاہم پانچ چھاپے مارنے کے باوجودبھی گرفتاری ابھی تک عمل میں نہ آسکی۔

لاہورمیں انویسٹگیشن ونگ کی جانب سے حسان نیازی کی گرفتاری کیلیے انکے گھر پربھی  چھاپہ مارا گیاتھا لیکن وہ گر فتار نہ ہو سکے اور ابھی تک پو لیس کےلئے ایک چھلا وا ہی بنے رہے۔

Advertisement

 

واضح رہے کہ رواں ماہ 11 دسمبر کو لاہور کے پی آئی سی اسپتال میں  وکلا کے حملے میں وزیراعظم عمران خان کا بھانجا بیرسٹر حسان بھی ملوث تھا۔

 وکلاء نےلاہورمیں دل کے اسپتال پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں خاتون سمیت سات مریض بروقت علاج نہ ملنے پر انتقال کرگئے تھے۔

وکلاء نےاحتجاج کرتے ہوئےاسپتال میں توڑ پھوڑ کی اور ڈاکٹروں اور اسپتال اسٹاف کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔

وکلا نے آپے سے باہر ہوکر اسپتال کے باہر موجود پارکنگ میں کھڑی گاڑیوں کےشیشے بھی توڑ ڈالے تھےاور ایک پولیس موبائل کونذرآتش کرکے جشن بھی منایا ۔

Advertisement

حملہ آوروکلاء کےگروپ میں وزیراعظم عمران خان کے بھانجے بیرسٹر حسان نیازی بھی شامل تھے اور انہیں احتجاج کے دوران مختلف کارروائیاں کرتےہوئے تصاویر اور سیسی ٹی وی فوٹیج میں بھی دیکھا گیا۔

اسپتال حملہ کےدوران حسان نیازی احتجاجی وکلا کواکساتے رہےاورتوڑ پھوڑکرنےوالوں کا ساتھ دیتے رہے۔

احتجاج کےدوران وکلا نے پولیس موبائل کو جلانے کے بعدجلتی موبائل کے سامنےڈانس بھی کیا۔

ایک فوٹیج میں دیکھا گیا کہ پولیس موبائل کا دروازہ کھولنے والا شخص حسان نیازی ہی تھا۔

بعد ازاں پنجاب حکومت اور پولیس نے ایکشن لیا اور احتجاجی وکلا پرلاٹھی چارج کیا اورانہیں حراست میں لےلیا۔

اسی دوران مفرورحسان نیازی کی جانب سے ایک ٹویٹ بھی سامنے آیاجس میں انہوں نےشرمندگی کا اظہارکرتےہوئے کہاکہ ’ویڈیو کلپ دیکھ کراپنی حرکت پر شرمندگی محسوس کررہاہوں۔

Advertisement

حسان نیازی نے مزید کہا کہ  میرا احتجاج ان ڈاکٹروں کے خلاف قانونی کارروائی کوعمل میں لانے کیلئے تھا، میں پرامن احتجاج کیلئے کھڑا ہواتھا، یہ بہت افسوس کا مقام ہے اور میں احتجاج کو سپورٹ کرنے پر اپنی مذمت آپ کررہا ہوں، یہ ایک قتل ہے۔

 

 

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
تمباکو اب بھی لوگوں کی جانیں لے رہا ہے، ترجمان صدر مملکت مرتضیٰ سولنگی
صدر مملکت سے وزیراعظم کی اہم ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی
مصطفیٰ کمال کی سعودی ہم منصب فہد بن عبدالرحمن سے ملاقات، باہمی تعاون بڑھانے پر اتفاق
افغان جس تھالی میں کھاتے ہیں اسی میں چھید کر رہے ہیں ، خواجہ آصف
انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں ایک بار پھر توسیع
پاکستان کا افغان طالبان رجیم کی درخواست پر 48 گھنٹوں کے لیے سیز فائر کا فیصلہ
Advertisement
Next Article
Exit mobile version