Advertisement

گوگل کامصورہ اینا مولکا کے نام شاندار ڈوڈل

پاکستان میں مصوری اور فائن آرٹ کے شعبے میں خدمات پر پروفیسر اینا مولکا احمد کو گوگل نے اپنے ڈوڈل کے ذریعے خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

اینا مولکا احمد پاکستان کی سب سے پہلی آرٹس ٹیچر ہیں جو اپنے طالب علموں کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کیلئے کلاس روم سے باہر پینٹ کرنے کیلئے لے کر گئیں۔

اینا مولکانے یکم جون 1940 کو پنجاب یونیورسٹی، لاہور میں فائن آرٹس ڈیپارٹمنٹ کی بنیاد رکھی جو اب کالج آف آرٹس اینڈ ڈیزائن بن کر کئی دہائیوں سے آرٹس کی شوقین طلبہ کا اہم تعلیمی مرکز ہے۔

 پاکستان میں آرٹ کی فروغ میں اپنا کردار ادا کرنے والی اینا مولکا نے 1917 میں ایک یہودی جوڑے کے گھر میں آنکھ کھولی جو ان دنوں لندن میں مقیم تھا۔

اینا مولکا کم عمری ہی سے آرٹسٹ بننا چاہتی تھیں ابتدائی تعلیم کے بعد والدین کی ناراضی کے باوجود انہوں نے لندن کے رائل کالج آف آرٹس میں داخلہ لیا۔

Advertisement

1935 میں اینا مولکا کی رائل کالج آف آرٹس میں ملاقات شیخ احمد سے ہوئی جو خود بھی مصور تھے اور ان کا تعلق ہندوستان سے تھا، 1939 میں اینا مولکا نے کالج سے پاس ہونے کے بعد اپنے اسی ہم جماعت شیخ احمد سے شادی کرلی اور اینا مولکا احمد بن کر ان کے ساتھ پاکستان چلی آئیں۔

انہوں نے اپنے شوہر کے ہمراہ لاہور میں رہتے ہوئےپنجاب یونیورسٹی میں شعبہ فنونِ لطیفہ کی بنیاد رکھی اور 1940 سے 1972 تک اس شعبے کی چیئرپرسن رہیں۔

اینا مولکا کا انتقال 1994 میں ہوا، انہیں حکومتِ پاکستان نے  مصوری کے شعبے میں خدمات پر1963 میں تمغہ امتیاز اور صدارتی تمغہ برائے حسنِ کارکردگی سے نوازا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
ملکی معیشت کے لیے خوشخبری، بلوچستان میں بیلاروس کے اشتراک سے ٹریکٹر اسمبلی پلانٹ قائم ہوگا
کراچی سے افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل جاری، 50 ایکڑ سے زائد زمین واگزار
آئی سی ٹی برآمدات میں زبردست اُڑان، 24.6 فیصد تجارتی سرپلس کا اضافہ
کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف بڑی کامیابی، نامور گینگز ہتھیار ڈالنے پر آمادہ
علیمہ خان کیخلاف تیسری بار ناقابل ضمانت وارنٹ جاری؛ گرفتار کرنے کا حکم
24 کروڑ لوگوں کے مستقبل کا فیصلہ کرنے والوں کے کردار کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا، مصطفیٰ کمال
Advertisement
Next Article
Exit mobile version